روسی لڑاکا طیارے کی دو امریکی بمبار طیاروں کو روکنے کے لیے پروازروس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ایک روسی ایس یو 35 لڑاکا طیارے نے بحیرہ بالٹک کے اوپر سے روسی سرحد کی طرف پرواز کرنے والے دو امریکی بی-52 ایچ اسٹریٹجک بمبار طیاروں کو روکنے کے لیے ہنگامی پرواز کی۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٹاس نے پیر کو وزارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “ڈیوٹی پر موجود ایئر ڈیفنس فورس کے ریڈاروں نے بحیرہ بالٹک کے اوپر دو ہوائی اہداف کا پتہ لگایا، جو روس کی سرحد کی طرف پرواز کر رہے تھے۔”وزارت دفاع کے مطابق، روسی جیٹ کی پرواز کا مقصد طیاروں کی شناخت اور سرحدی خلاف ورزی کو روکنا تھا۔
“غیر ملکی فوجی طیاروں کے روسی کی ریاستی سرحد کی جانب سے ہٹنے کے بعد، روسی طیارہ اپنے اڈے پر واپس چلا گیا۔ “
وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی طیاروں نے روس کی ریاستی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی اور یہ کہ روسی جیٹ کی پرواز میں”بین الاقوامی فضائی قوانین کی سختی سے تعمیل کی گئی تھی۔”
اس واقعہ سے قبل 14 مارچ کو بحیرہ اسود میں اس علاقے کے قریب بین الاقوامی فضائی حدود میں ایک امریکی فوجی جاسوس ڈرون مبینہ طور پر روس کے لڑاکا طیاروں کے ساتھ تصادم کے بعد گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
روس نے ایسے کسی تصادم کی تردید کی تھی تاہم اس نے امریکا کو روسی سرحد کی خلاف ورزی کے خلاف خبردار کیا اور کہا تھا کہ وہ مستقبل میں امریکا کی طرف سے کسی بھی “اشتعال انگیزی” کا “متناسب” جواب دے گا