روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس کے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی ہلاکت پر بالآخر خاموشی توڑ دی۔
بدھ کو روس میں طیارے کے حادثے میں روسی نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
روسی حکام کے مطابق طیارہ ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جارہا تھا اور ماسکو کے قریب ہی حادثہ پیش آیا جس میں تمام افراد ہلاک ہوگئے ۔
برطانوی میڈیا کے مطابق طیارے میں عملےکے3 افراد سمیت 7 مسافر سوار تھے اور حادثے میں کسی کے بچنے کی کوئی اطلاع نہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ویگنر گروپ کے ٹیلی گرام چینل پر ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ طیارے کو زمین سے نشانہ بنایا گیا۔
بعد ازاں امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی ہم منصب پر الزام عائد کیا تھا کہ ویگنر گروپ کے سربراہ کی موت کے پیچھے پیوٹن کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب جوبائیڈن سے روس کی نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی طیارہ حادثے میں موت سے متعلق سوال کیا گیا تو امریکی صدر نے یہ خدشہ ظاہر کیا کہ روسی صدر پیوٹن اس طیارہ حادثے کے پیچھے ہوسکتے ہیں۔
تاہم اب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی ہلاکت پر خاموشی توڑ تے ہوئے بیان جاری کردیا ہے۔
روسی صدر پیوٹن کا کہناہے کہ یوگینی پریگوزن بہت سی صلاحیتوں کا مالک تھا، اس نے نیو نازیوں کے خلاف جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ ویگنر گروپ کا سربراہ پریگوزن ایک پیچیدہ تقدیر کا آدمی تھا،اس نے اپنی زندگی میں سنگین غلطیاں کیں جس کے نتائج بھی ملے۔