حکومت کا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ

وفاقی کابینہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر نظرثانی درخواستیں واپس لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی سابقہ حکومت کی جانب سے اختیارات کا غیر منصفانہ استعمال کرتے ہوئے کی گئی۔

 رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اس حوالے سے ریکارڈ جانچ پڑتال کے بعد منظر عام پر لایا جائے۔

اس مقصد کے لیے تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں وزیر کشمیر امور قمر زمان کائرہ، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ اور وزیر تعلیم رانا تنویر شامل ہیں۔

انکوائری کمیٹی جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف دائر نظرثانی درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد کابینہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی جانب سے بھیجے گئے ’انٹر گورنمنٹ کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022‘ کی بھی منظوری دی اور اسے متعلقہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی سفارش کی۔

قبل ازیں کابینہ کو بتایا گیا کہ مجوزہ قانون غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے اور ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے میں مدد دے گا، یہ قانون بین الحکومتی ترقیاتی معاہدوں میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

اجلاس میں سندھ اور بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا بھی جائزہ لیا گیا، وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی کوششوں کو سراہا جو صوبے میں خصوصاً کراچی اور حیدرآباد میں بارشوں کے دوران امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے ذاتی طور پر بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں۔

کابینہ نے پولیس سروس آف پاکستان کے ایک افسر اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل محمد طاہر رائے کو انسداد دہشت گردی کے قومی معاون کے طور پر تعینات کرنے کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 22 کے افسر محسن بٹ کی بطور ڈی جی ایف آئی اے تعیناتی کی بھی منظوری دی۔

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز کی سفارش پر کابینہ نے 15 اقسام کے درآمد شدہ اسٹنٹس کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمتوں کو شرح مبادلہ کے تناسب سے بڑھانے کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 25 جولائی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی جس میں 75ویں یوم آزادی کی تقریبات کے انعقاد کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کے لیے مالی سال 23-2022 کے لیے ضمنی گرانٹ کی منظوری، کراچی یونیورسٹی میں دہشت گرد حملے کے متاثرین کے لیے معاوضے کے پیکیج کی منظوری اور برآمدی شعبے کو یکم اگست سے نئے نرخوں پر بجلی اور آر ایل این جی فراہم کرنے کی منظوری شامل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں