حماس کے وہ رہنما جو اسرائیلی حملوں یا اسرائیل سے منسوب حملوں میں مارے گئے

جمعرات 17 اکتوبر 2024 کو اسرائیل نے اعلان کیا کہ اس کی افواج نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ سنوار کو جنوبی غزہ کی پٹی میں فائرنگ کرکے مار دیا ہے۔ السنوار سے قبل بھی اسرائیلی فورسز نے حماس کے کئی رہنماؤں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔

حماس کے رہنماؤں کے قتل کے حوالے سے نمایاں اسرائیلی آپریشنز درج ذیل ہیں ۔

1996 – یحییٰ عیاش

5 جنوری 1996 کو حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے رہنما یحییٰ عیاش کو غزہ میں موبائل فون کے دھماکے میں قتل کر دیا گیا۔ انجینئر کے نام سے مشہور یحییٰ عیاش کے قتل کا الزام اسرائیل کی داخلی سلامتی ایجنسی (شن بیٹ) پر لگایا گیا۔

1997 – خالد مشعل پر قاتلانہ حملہ

25 ستمبر 1997 کو تحریک حماس کے بانیوں میں سے ایک خالد مشعل کو عمان میں اسرائیلی موساد کے ایجنٹوں نے قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا۔ انہیں زہر کا ٹیکہ دیا گیا۔ خالد مشعل کوما میں چلے گئے۔ اس کی جان ایک معاہدے تک پہنچنے کے بعد بچ گئی۔ اس معاہدے کے تحت اسرائیل سے زہر کا تریاق حاصل کیا گیا۔ بعد میں تحریک حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کی رہائی کے بدلے میں اردن سے گرفتار موساد کے ایجنٹوں کی رہائی کے بدلے میں ان کی جان بچ گئی۔

صلاح شحادة

صلاح شحادة

2002 – صلاح شحادہ

حماس کے عسکری ونگ کے بانی صلاح شحادہ 22 جولائی 2002 کو غزہ میں ایک عمارت کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے۔

2003 – اسماعیل ابو شنب

اسماعیل ابو شنب تحریک حماس کے بانیوں میں سے ایک اور اہم ترین سیاسی رہنماوں میں سے ایک تھے۔ 22 اگست 2003 کو ایک اسرائیلی میزائل نے ان کی گاڑی پر حملہ کرکے انہیں شہید کردیا۔

شیخ احمد یاسین

شیخ احمد یاسین

2004 – احمد یاسین

معذور احمد یاسین کو 22 مارچ 2004 کو فجر کے وقت اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے ذریعے غزہ کی ایک مسجد سے نکلنے کے فوراً بعد نشانہ بناتے ہوئے قتل کر دیا گیا۔

الرنتیسی

الرنتیسی

2004 – الرنتیسی اور شیخ خلیل

شیخ احمد یاسین کی شہادت کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے کے بعد تحریک حماس کی قیادت میں شیخ یاسین کے جانشین عبدالعزیز رنتیسی کو بھی اسرائیلی حملے میں مار دیا گیا۔ اسی سال ستمبر میں تحریک کے عہدیدار عزالدین شیخ خلیل ایک کار بم دھماکے میں مارے گئے۔

2009 – ریان اور صیام

نزار ریان تحریک کے سب سے نمایاں سیاسی اور عسکری رہنماؤں میں سے ایک تھے۔ یکم جنوری 2009 کو اسرائیلی فوجی آپریشن کے دوران ایک حملے میں مارے گئے۔ حملے میں ان کی چار بیویاں اور ان کے بارہ بچوں میں سے دس کی جان بھی چلی گئی۔ اسی سال ایک اور حملے کے نتیجے میں سعید صیام کو قتل کر دیا گیا۔ سعید صیام تحریک کے سب سے اہم رہنما تھے جنہوں نے غزہ میں حماس کی حکومت میں وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں تھیں۔

2010 – محمود المبحوح

تحریک کے فوجی عہدیداروں میں سے ایک محمود المبحوح 20 جنوری 2010 کو دبئی کے ایک ہوٹل کے کمرے میں قتل کر دئیے گئے۔ تحریک اور امارات کی پولیس نے کہا کہ جعلی غیر ملکی پاسپورٹوں کے ذریعے اس کارروائی کے پیچھے اسرائیلی ایجنٹوں کا ہاتھ تھا۔

2012 – احمد الجعبری

اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں مسلح دھڑوں کے خلاف 14 نومبر 2012 کو القسام بریگیڈز کے ڈپٹی کمانڈر انچیف احمد الجعبری کے قتل کے ساتھ آپریشن “پائلر آف ڈیفنس” کا آغاز کیا۔ ایک میزائل حملے کے ذریعے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

2014 – ابو شمالہ، رائد العطار، محمد برھوم

21 اگست 2014 کو جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں اسرائیلی فضائی حملے میں القسام بریگیڈز کے تین فوجی کمانڈر محمد ابو شمالہ، رائد العطار اور محمد برھوم مارے گئے۔

صالح العاروری

صالح العاروری

2024 – صالح العاروری

غزہ کی پٹی میں اکتوبر 2023 کی جنگ شروع ہونے کے چند ماہ بعد تحریک کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری اور ان کے متعدد ساتھی اسرائیل سے منسوب ایک فضائی حملے میں مارے گئے۔ 2 جنوری 2004 کو بیروت کے مضافاتی علاقے پر کیے گئے اس حملے میں جنوبی علاقے میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

2024 – محمد الضیف

اگست 2024 کے اوائل میں اسرائیل نے اعلان کیا کہ اس نے 13 جولائی کو جنوبی غزہ کی پٹی کے خان یونس میں ایک فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں عزالدین القسام بریگیڈز کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد الضیف ہلاک ہو گئے۔ تحریک حماس نے محمد الضیف کے قتل کی تصدیق نہیں کی ہے۔

2024 – اسماعیل ہنیہ

31 جولائی کو حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو شمالی تہران میں ان کی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا۔ اسماعیل ہنیہ نئے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران گئے تھے۔ ایران، حماس اور لبنانی حزب اللہ نے اس کارروائی کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہونے کا الزام عائد کیا تاہم تل ابیب نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب نے تصدیق کی ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی موت ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے نتیجے میں ہوئی۔ میزائل سے ایک عمارت میں ان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ 6 اگست کو حماس نے اسماعیل ہنیہ کے جانشین کے طور پر یحییٰ سنوار کو منتخب کرنے کا اعلان کیا تھا۔

2024 – یحییٰ السنور

17 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے حماس کے سیاسی بیورو کے نئے سربراہ یحییٰ السنوار کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیل نے یحییٰ السنوار کو 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے منصوبہ سازوں میں سے ایک قرار دے رکھا تھا۔ اسرائیلی فوج نے بتایا کہ یحییٰ السنوار کو بدھ 16 اکتوبر کو جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں ایک آپریشن کے دوران مار دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں