حلف برداری سے متعلق حمزہ شہباز کی درخواست اعتراض ختم ہونے پر سماعت کیلئے مقرر

نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے گورنر کی جانب سے حلف لینے سے انکار پر ایک بارپھر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

حمزہ شہباز نے اسحٰق خاکوانی کی وساطت سے ایک بار پھر لاہور ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی ہے۔

درخواست میں حمزہ شہباز نے مؤقف اختیار کیا کہ میں 16 اپریل کو 197 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہو چکا ہوں، قانون کے مطابق گورنر نے وزیر اعلیٰ کا حلف لینا تھا لیکن گورنر نے حلف لینے سے انکار کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کر کے آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، لاہور ہائی کورٹ گورنر پنجاب کو حلف لینے کے احکامات جاری کرے۔گزشتہ روز ہائی کورٹ نے درخواست نامکمل ہونے کی بنا پر اسے واپس کر دیا تھا۔

خیال رہے لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے حمزہ شہباز کی حلف برداری کے لیے درخواست پر آفس کا اعتراض ختم کر دیا، ہائی کورٹ آفس نے گورنر پنجاب کو فریق بنانے پر اعتراض عائد کیا تھا۔

تاہم درخواست میں گورنر کے بجائے گورنر کے سیکریٹری کو فریق بنا دیا گیا ہے۔

رجسٹرار آفس نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی اور وزیر اعلیٰ کی حلف برداری سے متعلق درخواست کی سماعت چیف جسٹس امیر بھٹی کریں گے۔

درخواست کی سماعت 21 اپریل کو کی جائے گی۔

خیال رہے حمزہ شہباز 16 اپریل کو 197 ووٹ حاصل کر کے وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے تھے تاہم ان کی حلف برداری کی تقریب اب تک نہیں ہوسکی ہے۔

گزشتہ ہفتے کے آخری روز گورنر عمر سرفراز چیمہ نے پنجاب اسمبلی کے سیکریٹری کی رپورٹ کے بعد حمزہ شہباز کی درخواست پر حلف لینے سے انکار کردیا تھا۔

پنجاب اسمبلی کے سیکریٹری کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ان کے سامنے پیش کی جانے والی لاہور ہائی کورٹ کی ہدایات اور ’حقائق‘ نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کی صداقت پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

عمر سرفراز چیمہ نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ’میں نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کو خط لکھتے ہوئے سیکریٹری کی رپورٹ پر ان کا بیانیہ طلب کیا ہے، لاہور ہائی کورٹ کی ہدایات اور دیگر حقائق کے بعد حلف برداری کی تقریب منعقد کروانے کے حوالے سے میرا ذہن تذبذب کا شکار ہے‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں