سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ کورونا کے اثرات سے زندگیوں اور معیشت کی حفاظت سعودی عرب کی اولین ترجیح ہے۔
فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ’ اس سال جی ٹوئٹنی کی سربراہ کانفرنس کورونا وبا کے باعث ہنگامی حالات میں ہو رہی ہے۔ وبا نے زندگی کے مختلف شعبوں میں بہت سی سرگرمیوں کو معطل کر ڈالا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب نے جس لمحے جی ٹوئٹی کی قیادت سنبھالی تب سے اس نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر جامع اور اعلیٰ پروگرام تیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ سعودی عرب جی ٹوئٹنی کے قائد کی حیثیت سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ عزم، حوصلے، صلاحیت اور مستقل مزاجی سے کیا ہے۔‘
انہو ں نے کہا کہ’ جی ٹوئنٹی کا سعودی پرو گرام سہ نکاتی ہے ۔ دنیا بھر کے انسانوں کو با اختیار بنانا، کرہ ارض کا تحفظ اور نئے افق کی تشکیل ہے‘۔
’سعودی عرب نے سہ نکاتی پروگرام اقوام عالم خصوصا خواتین اور نوجوانوں کو ترقی وخوشحالی کا خوب پورا کرنے والے مناسب حالات فراہم کرنے کی خاطر تیار کیا ہے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’مملکت کی پہلی ترجیح انسانی جانوں کی سلامتی اور کورونا وبا کے نقصانات سے معیشت کو بچانا ہے۔ مملکت نے عام لوگوں کو مسائل سے بچانے والی پالیسوں پر توجہ مرکوز رکھی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب نے لوگوں کی سلامتی یقینی بنانے اور کورونا وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے برادر اور دوست ممالک اور سپسشلسٹ تنظیموں کے ساتھ ملک کر تمام ضروری انتظامات کیے ہیں‘۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’مملکت نے ستمبر 2020 کے دوران جی ٹوئنٹی کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس قیادت کی ہدایت ہر منعقد کیا تھا۔ اس موقع پر درپیش بحران سے نمٹنے اور مستقبل میس ممکنہ طور پر سر ابھارنے والے بحرانوں سے متعلق موثر فیصلے کیے گئے‘۔