جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں تیسری درخواست دائر

سپریم جوڈیشل کونسل میں عدالت عظمیٰ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف تیسری درخواست دائر کردی گئی۔

میاں داؤد ایڈووکیٹ نے 2 صفحات پر مشتمل درخواست سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی جس کی نقول سپریم جوڈیشل کونسل کے دیگر 4 اراکین کو بھی ارسال کی گئی ہیں۔

تازہ درخواست میں جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس کی فوری سماعت اور ان سے عدالتی امور واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست گزار میاں داؤد کا کہنا تھا کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے کی کاز لسٹ سے معلوم ہوا کہ جسٹس مظاہر اکبر نقوی اب بھی مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں۔

میاں داؤد نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کو اپنے ساتھ بینچ میں شامل بھی کیا اور الگ سے ایک بینچ کا سربراہ بھی بنایا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کا جسٹس مظاہر نقوی کو بینچز میں شامل کرنا انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے استدعا کی کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف پہلے سے زائد شدہ ریفرنس فوری طور پر سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

میاں داؤد نے کہا کہ ریفرنس کے فیصلے تک مذکورہ جج کے سامنے کوئی مقدمہ سماعت کے لیے مقرر نہ کیا جائے اور نہ ہی انہیں کسی بینچ میں شامل کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں