ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران مغرب کے ساتھ اپنے جوہری تعطل کو ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔
پیزکیان نے غزہ میں نسل کشی پر ایران کے روایتی دشمن اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اسے فوری طور پر روکنا چاہیے۔
ایران کے رہنماؤں کو امید ہے کہ اس کے جوہری پروگرام پر امریکی پابندیوں میں نرمی آئے گی۔ لیکن ایران کے حمایت یافتہ حماس عسکریت پسند گروپ کے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد سے مغرب کے ساتھ تعلقات خراب ہو گئے ہیں اور تہران نے یوکرین میں روس کی جنگ کے لیے اپنی حمایت میں اضافہ کر دیا ہے۔ہم سب کے لیے امن چاہتے ہیں اور کسی بھی ملک کے ساتھ تصادم کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ ایران جنگ کی مخالفت کرتا ہے اور یوکرین میں فوجی تنازع کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔