بھارت نے آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اسرائیل سے سیکھا: صدر پاکستان

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ بھارت نے آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اسرائیل سے سیکھا لیکن پاکستان کشمیریوں کا ساتھ دیتا رہے گا۔

اسلام آباد میں یوم استحصال کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ آج یوم استحصال کشمیر بطور احتجاج منایا جا رہا ہے کیونکہ بھارت نے کشیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے، پاکستانی قوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے یوم استحصال منارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہی ہے، بھارت کے غیر قانونی قبضے کے باعث ایک سال کے دوران کشمیر کی معیشت کو 4 ہزار ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے اسرائیل سے سیکھا ہے کہ آبادیاتی تناسب کیسے بدلا جائے، بھارت نے کشمیریوں پر ظلم کرنے کے لیے پیلٹ گن کا استعمال اسرائیل سے سیکھا۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کرفیو لگانا اس بات کی عکاس ہے کہ کشمیر میں بھارت کے تمام اقدامات غیر قانونی ہیں، کشمیر میں محاصرہ ہے، انٹرنیٹ سروس بند ہے، خواتین اور بچوں پر مظالم کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کہا کہ بین الاقوامی برادری عالمی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دے، اقوام متحدہ کشمیر میں پریس کے لیے دروازہ کھولے، اور بھارت کی جانب سے جینیوا کنوینشن کی خلاف ورزی میں کی گئی تبدیلیاں واپس لی جائیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان امن اور کشمیر کی آزادی چاہتا ہے، کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اکھٹی ہیں اور رہیں گی، کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کا ساتھ دیتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نسلی عصبیت کے نام پر آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے، بھارت کے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تنازعات ہیں، بھارت کی ہندوتوا سوچ نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارت نے وعدے کیے، پاکستان کو امید تھی کہ مسئلہ کشمیر حل ہو گا لیکن کوئی معاہدہ پورا نہیں ہوا، شملہ معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوا، بھارت کہتا ہے یہ دو طرفہ معاملہ ہے مگر بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈوگرا راج سے آج تک کشمیریوں پر ظلم ہوتا چلا آیا ہے اور بھارت کے اکابرین نے پاکستان اور کشمیریوں سے کیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے، ایک سال میں بھارت کی تبدیلی کشمیریوں کو پسند آتی تو اسے کرفیو لگانے کی ضرورت نہ پڑتی۔

صدر مملکت نے کہا کہ کبھی کبھی کچھ تصاویر سامنے آتی ہیں تو رونا آتا ہے، معصوم نواسے کے سامنے اس کے نانا کو شہید کیا گیا نانا کو مارا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی بات کو سمجھے اور کشمیریوں کا ساتھ دے، بھارت کے غاصبانہ مظالم کے خلاف ہر فورم پر کشمیری آواز بلند کر رہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں