بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کل ہوں گے

بلوچستان میں ساڑھے تین سال کی تاخیر کے بعد 34 میں سے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کل (اتوار) کو ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق صوبائی الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں، انتخابات میں حصہ لینے والے مرد و خواتین امیدواروں کی تعداد 16 ہزار 195 ہے۔

صوبے کی تاریخ میں پہلی بار 132 خواتین امیدوار عام نشستوں پر براہ راست حصہ لے رہی ہیں، جہاں پر ان کے مدمقابل مرد امیدوار ہیں، زیادہ تر خواتین امیداروں کا تعلق ضلع سبی سے ہے۔

انتخابات کا انعقاد مئی 2019 میں کیا جانا تھا لیکن اُس وقت کی صوبائی حکومت نے عدالت سے حکم امتناع لینے کے بعد بلدیاتی اداروں کو چلانے کے لیے ایڈمنسٹریرز تعنیات کردیے تھے۔جب بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے بلدیاتی انتخابات کرانے کی منصوبہ بندی کی، صوبائی حکام نے ایک کے بعد دوسرا عذر پیش کرکے انتخابات میں تاخیر کرنے کی کوشش کی۔

بلوچستان ہائی کورٹ میں اس بار انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست دی گئی لیکن عدالت نے اس درخواست کو مسترد کرکے ای سی پی کی جانب سے مقرر کردہ تاریخ 29 مئی انتخابات کرانے کا حکم دیا۔

انتخابات سیاسی جماعتوں کی بنیاد پر ہوں گے، تقریباً تمام جماعتوں کے ساتھ ساتھ مختلف گروپس اور آزاد امیداروں پر مشتمل پینل انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

سیاسی جماعتوں اور قبائلی گروپس کے بڑی تعداد میں امیدواران بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں تاہم الیکشن کمیشن نے اب تک نتائج کا اعلان نہیں کیا۔

بلوچستان کے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات اور امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے لیے 60 کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ صوبائی محکمہ داخلہ اور قبائلی امور نے وزیراعلیٰ کو رقم جاری کرنے کی سمری ارسال کردی ہے تاکہ 32 اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات، سیکیورٹی فورسز کی تعنیاتی اور ان کے لاجسٹکس کےلیے اخراجات کی ضرورت پوری کی جاسکے۔

ای سی پی نے ان اضلاع میں 5 ہزار 236 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں، 2 ہزار پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ ایک ہزار 917 اسٹیشنز کو حساس قرار دیا ہے۔

انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے صوبائی سیکریٹری عمر حمید خان نے جمعہ کو اجلاس کی صدارت کی۔

بلوچستان کے چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی، مقامی حکومت کے سیکریٹری دوستان خان جمال دانی، آئی جی پولیس محسن بٹ، انٹیلی جنس بیورو کے جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل عمر شاہد اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ تمام انتظامات مکمل کر لیے گیے ہیں جبکہ پرُامن اور بلاتعطل پولنگ کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی سیکیورٹی پلان بنایا گیا ہے۔

اس سلسلے میں 45 ہزار 438 سیکیورٹی اہلکار تعنیات کیے گیے ہیں، جن میں پولیس، لیویز، انسداد دہشت گردی فورس، فرنٹئیر کور (ایف سی) کو پولنگ اسٹیشنز کے اطراف تعنیات کیا جائے گا جبکہ فوج کے دستے اور ایف سی اہلکاروں کو عارضی پولنگ اسٹیشنز میں تعنیات کیا جائے گا۔

32 اضلاع میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد 20 لاکھ 43 ہزار 828 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 15 لاکھ 70 ہزار 896 ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 5 ہزار 624 پولنگ اسٹیشنز میں 13 ہزار 533 پولنگ بوتھس قائم کیے ہیں، انتخابات کا نتائج اعلان 2 جون کو کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں