بلوچستان: بلدیاتی سیکریٹری پر بدعنوانی ثابت، 5 سال قید کی سزا

کوئٹہ کی احتساب عدالت نے بلوچستان بلدیاتی حکومت کے حاضر سروس سیکریٹری میر عمران گچکی پر بدعنوانی کے الزامات ثابت ہونے پر انہیں 8 کروڑ روپے جرمانے اور 5 سال قید کی سزا سنادی۔رپورٹ کے مطابق کوئٹہ کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنس پر سماعت کی، دوران سماعت مجرم پر بدعنوانی کا جرم ثابت ہونے پر عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔عدالتی فیصلہ آنے کے بعد نیب اہلکاروں نے سیکریٹری میر عمران گچکی کو اپنی حراست میں لے لیا اور بعدازاں انہیں کوئٹہ کی ضلعی جیل میں منتقل کردیا گیا۔

احتساب عدالت کے فاضل جج آفتاب احمد لون نے ملزم پر 8 کروڑ کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے ملزم کے گھر سے برآمد کی گئی نقدی اور سونا ضبط کرنےکا حکم بھی دے دیا۔

تاہم، عدالت نے ابھی تک مجرم کی جائیدادوں کے بارے میں فیصلے کا اعلان نہیں کیا گیا، ملزم نے جائیداد مبینہ طور پر اپنے رشتہ داروں اور بے نامی داروں کے نام پر رکھی ہوئی ہیں۔

عمران گچکی نے 2008 سے 2013 تک سابق وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کے طور پر کام کیا، وہ بلوچستان میں سیکریٹری کھیل و ثقافت بھی رہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیب بلوچستان کے ترجمان نے بتایا کہ ملزم کے خلاف تحقیقات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ سابق پرنسپل اسٹاف افسر کے نام پر مختلف شہروں میں کروڑوں روپے مالیت کے فلیٹس، پلاٹس اور جائیدادیں موجود تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف معلومات اور شواہد اکٹھے کرنے کے بعد نیب نے اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور بھاری مقدار میں سونا، زیورات اور غیر ملکی کرنسی قبضے میں لے لی اور نیب حکام نے چھاپے کے دوران اسے گرفتار کر لیا۔

نیب ترجمان نے کہا کہ اس ثبوتوں کی بنیاد پر نیب نے ملزم عمران گچکی کے خلاف احتساب عدالت میں 2016 میں ریفرنس دائر کیا تھا جبکہ ریفرنس میں نامزد 2 ملزمان مفرور ہیں۔

احتساب عدالت میں نیب استغاثہ محمد داؤد جان نے دلائل دیے تھے۔

سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے بعد عمران گچکی بلوچستان حکومت کے دوسرے حاضر سروس افسر ہیں جنہیں نیب نے گرفتار کیا اور احتساب عدالت نے انہیں سزا سنائی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں