برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی اس ہفتے اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں گے جہاں وہ دو ریاستی حل پر نئے سرے سے بات چیت پر زور دیں گے اور ایران سمیت علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کا عہد کریں گے۔
پیر سے شروع ہونے والے اس دورے میں وہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور فلسطینی وزیر اعظم محمد شتییہ سے بات چیت کریں گے۔
منگل کے روز ایک بین الاقوامی سلامتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وہ اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کو درپیش سلامتی کے چیلنجوں کے ساتھ ساتھ دو ریاستی حل کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
ایک بیان کے مطابق وہ ایران پر عسکریت پسند گروہوں حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد کی حمایت کے ذریعے “دہشت گردی کو فروغ دینے” کا الزام عائد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور اسرائیل اپنے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے ایرانی حکومت کی جانب سے ناقابل قبول دھمکیوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنی قریبی سیکیورٹی شراکت داری کی تجدید کا عہد کیا۔
وہ اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کے ساتھ بات چیت کریں گے اور اسرائیل کے “آئرن ڈوم” میزائل دفاعی نظام کی نمائش میں شرکت کریں گے۔
فلسطینی علاقوں کے دورے کے دوران وہ مغربی کنارے میں جلزون پناہ گزین کیمپ کا دورہ کریں گے اور فلسطینی پناہ گزینوں کو دیکھیں گے۔
مغربی کنارے میں گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی حملوں اور فلسطینیوں کی سڑکوں پر حملوں کی وجہ سے تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
مغربی کنارے، غزہ اور مشرقی یروشلم میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے امریکی ثالثی میں ہونے والے امن مذاکرات کی بحالی کے امکانات تقریبا ایک دہائی بعد بھی کم ہیں۔