برطانوی الیکشن: کون سی پارٹیاں میدان میں ہیں، ان کا ایجنڈا کیا ہے؟

عام توقع کی جا رہی ہے کہ برطانیہ کے موجودہ وزیر اعظم رشی سونک کی پارٹی ہار جائے گی مگر ان کا اصرار ہے کہ وہ اب بھی جیت سکتے ہیں

برطانیہ میں نئے دارالعوام اور حکومت کے انتخاب کے لیے لاکھوں ووٹر جمعرات (چار جولائی) کو ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں۔ ووٹر مختلف حلقوں اور علاقوں سے ساڑھے چھ سو قانون سازوں کو منتخب کریں گے اور اس پارٹی جس کے قانون سازوں کی تعداد سب سے زیادہ ہو گی، اس کے سربراہ ملک کے وزیر اعظم بن جائیں گے۔

عام توقع کی جا رہی ہے کہ برطانیہ کے موجودہ وزیر اعظم رشی سونک کی کنزرویٹو پارٹی حزب اختلاف کی بڑی جماعت، بائیں جانب جھکاؤ رکھنے والیے اعتدال پسند لیبر پارٹی سے شکست کھا جائے گی۔ کنزور ویٹو پارٹی پانچ مختلف وزرائے اعظم کی قیادت میں 14 برس اقتدار میں رہ چکی ہے۔

کنزرویٹوز اور لیبر روایتی طور پر برطانیہ کے ’فرسٹ پاسٹ دا پوسٹ‘ انتخابی نظام کے تحت برطانوی سیاست پر غلبہ رکھتے ہیں جس کی وجہ سے چھوٹی جماعتوں کے لیے پارلیمنٹ میں نمائندگی حاصل کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

لیکن اس کے علاوہ لبرل ڈیموکریٹس، ریفارم یوکے، سکاٹش نیشنل پارٹی اور گرینز بھی انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔

یہاں سیاسی جماعتوں پر نظر ڈالتے ہیں۔ ان کی قیادت کون کر رہا ہے اور وہ کیا وعدے کر رہی ہیں۔

کنزرویٹو پارٹی

کنزرویٹوز کے رہنما کون ہیں؟  وزیر اعظم رشی سونک۔

44 سالہ سونک اکتوبر 2022 میں اس وقت اقتدار میں آئے جب انہیں کنزرویٹو پارٹی کی قیادت اور لز ٹرس کی مختصر مدت کی وزارت عظمیٰ کے بعد خراب معیشت وراثت میں ملیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے گریجویٹ اور گولڈ مین سیکس ہیج فنڈ مینیجر، برطانیہ کے پہلے غیر سفید فام رہنما اور وزیر اعظم بننے والے پہلے ہندو ہیں۔

سونک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے شخص ہیں جو صورت حال میں استحکام لے کر آئے، لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کے ہاں سیاسی فیصلہ سازی کا فقدان ہے اور ان کا عام رائے دہندگان کے ساتھ رابطہ نہیں ہے۔

کنزرویٹو پارٹی نے گذشتہ انتخابات میں کتنی نشستیں جیتیں؟ 365۔

کنزرویٹوز کیا وعدہ کر رہے ہیں؟

معیشت کو مستحکم کرنا اور ٹیکسوں میں سالانہ تقریباً 17 ارب پاؤنڈ کی کمی۔ صحت عامہ کے اخراجات کو افراط زر سے زیادہ کرنا اور 2030 تک دفاعی اخراجات کو مجموعی قومی پیداوار کے 2.5 فیصد تک بڑھانا۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے فنڈ ٹیکس چوری اور فلاحی اخراجات کم کرکے حاصل کیے جائیں گے۔ پارٹی نے تارکین وطن کی تعداد کو محدود کرنے اور سیاسی پناہ طلب کرنے والے کچھ لوگوں کو روانڈا بھیجنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

لیبر پارٹی

لیبر پارٹی کے رہنما کون ہیں؟ کیئر سٹارمر

برطانیہ اینڈ ویلز کے سابق چیف پراسیکیوٹر 61 سالہ وکیل برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم بننے کے لیے فیورٹ ہیں۔ اعتدال پسند اور عمل پر یقین رکھنے والے سٹامر نے اپنی پارٹی کو سابق رہنما جیریمی کوربن کی زیادہ کھلی سوشلسٹ پالیسیوں سے دور رکھنے اور اندرونی اختلافات کو ختم کرنے کے لیے سخت محنت کی ہے۔ ناقدین انہیں جوش وخروش خواہشات سے عاری قرار دیتے قرار دیتے ہیں لیکن ان کی قیادت میں لیبر پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔

لیبر پارٹی نے گذشتہ الیکشن میں کنتی نشستیں جیتیں؟ 202۔

لیبرز کیا وعدہ کر رہے ہیں؟ ’دولت کی تخلیق‘ کا فروغ ، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور بنیادی ڈھانچے کی 10 سالہ حکمت عملی کے تحت ریلوے جیسے برطانوی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا۔ توانائی کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے ریاستی ملکیت والی صاف توانائی کی کمپنی قائم کرنا، جس کے لیے سرمایہ تیل اور گیس کی بڑی کمپنیوں کو غیر متوقع طور پر ہونے والے بڑے منافعے پر ٹیکس سے ملے گا۔ سرکاری سکولوں میں ہزاروں نئے اساتذہ کو تنخواہ دینے کے لیے نجی سکولوں پر ٹیکس لگانا۔ علاج کے لیے انتظار کے وقت میں کمی لانا جو اس وقت ریکارڈ زیادہ ہے۔

لبرل ڈیموکریٹس

ان کے رہنما کون ہیں؟ ایڈ ڈیوی

58 سالہ ڈیوی پہلی بار 1997 میں پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے۔ معاشیات کے سابق محقق نے 2012 سے 2015 تک کنزرویٹو-لبرل ڈیموکریٹ اتحاد کے تحت حکومت کے توانائی اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

ڈیوی 2019 میں بائی جانب جھکاؤ رکھنے والے لبرل ڈیموکریٹس کے رہنما بن گئے اور موجودہ انتخابات تک وہ معروف نہیں تھے حتیٰ کہ انہوں نے مختلف سٹنٹس کر کے شہ سرخیوں میں جگہ بنائی جن بنجی جمپنگ بھی شامل ہے۔ اس کارروائی کا مقصد میں ووٹروں کو ترغیب دینا تھا کہ وہ ’دلیرانہ قدم اٹھائیں۔‘

لبرل ڈیموکریٹس نے گذشتہ انتخابات میں کستنی نشستیں حاصل کیں؟ 11۔

لبرل ڈیموکریٹس کے وعدے کون سے ہیں؟ برطانیہ میں صحت اور سماجی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانا ، بشمول گھر پر نرسنگ کی مفت متعارف کروانا۔ قابل تجدید توانائی اور گھر کو گرم رکھنے کے منصوبے میں سرمایہ کاری۔ فضلہ دریا میں بہانے والی پانی کمپنیوں پر پابندیاں۔ ووٹ ڈالنے کی عمر کم کرکے 16 سال کرنا۔ یورپی یونین کی سنگل مارکیٹ میں دوبارہ شامل ہونا۔

ریفارم یو کے

اس پارٹی کے رہنما کون ہیں؟ نائیجل فراج۔

شعلہ بیان فراج جنہیں سیاست میں ہلچل پیدا کرنے پر فخر ہے، نے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر کے کنزرویٹو پارٹی کے لیے سنگین درد سر پیدا کر دیا ہے۔

60 سالہ پاپولسٹ طویل عرصے سے تارکین وطن کے خلاف اپنے بیانات اور ’یورپی یونین پر تنقیدی موقف‘ کی وجہ سے طویل عرصے سے رائے کو تقسیم کرتے آ رہے ہیں۔ بریگزٹ کے بڑے حامی، فراج امیگریشن میں کمی اور ’برطانوی اقدار‘ پر توجہ مرکوز کرنے کے اپنے وعدوں سے بہت سے مایوس کنزرویٹو ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں۔ فراج اس سے قبل سات بار پارلیمنٹ کا انتخاب لڑ چکے ہیں لیکن کبھی جیت نہیں سکے۔

انہوں نے گذشتہ انتخابات میں کتنی نشستیں جیتیں؟ کوئی نہیں۔ اگرچہ اس سال ریفارم یو کے پہلے امیدوار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے جب کنزرویٹو پارٹی کے سابق نائب سربراہ لی اینڈرس پارٹی چھوڑ کر ریفارم یوکے میں شامل ہو گئے۔

ریفارم یو کے کا وعدہ کیا ہے؟ تمام ’غیر ضروری امیگریشن‘ کو منجمد کرنا اور غیر ملکی طلبہ کو ان زیر کفالت افراد کو اپنے ساتھ برطانیہ لانے سے روکنا۔ انسانی حقوق سے متعلق یورپی کنونشن سے علیحدگی تاکہ سیاسی پناہ کے طلب گاروں کو انسانی حقوق کی عدالتوں کی مداخلت کے بغیر ملک بدر کیا جا سکے۔ توانائی کے اخراجات کم کرنے کے لیے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے ’خالص صفر‘ اہداف کا خاتمہ۔

سکاٹش نیشنل پارٹی (ایس این پی)

اس کا لیڈر کون ہے؟ جان سوینی۔

60 سالہ سوینی مئی میں صرف ایک سال میں ایس این پی کے تیسرے سربراہ بن گئے۔ وہ پارٹی میں استحکام لانے کی کوشش کر رہے ہیں، جو سکاٹ لینڈ کی طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن کے گذشتہ سال انتخابی مہم کے مالی پہلوؤں کی تحقیقات کے دوران اچانک مستعفی ہونے کے بعد سے بحران کا شکار ہے۔ چھان بین کے نتیجے میں ان کے شوہر پر جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے۔

سوینی طویل عرصے سے پارٹی میں ہیں۔ وہ 15 سال کی عمر میں پارٹی میں شامل ہوئے اور اس سے قبل 2000 سے 2004 تک پارٹی کی قیادت کر چکے ہیں۔

گذشتہ الیکشن میں سکاٹش نیشنل پارٹی نے کتنی نشستیں جیتیں؟ 48۔

پارٹی کیا وعدہ کر رہی ہے؟ سوینی نے کہا پے کہ اگر ان کی پارٹی سکاٹ لینڈ میں اکثریت حاصل کر لیتی ہے تو وہ لندن میں قائم برطانوی حکومت کے ساتھ سکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی کوشش کریں گے۔

 وہ یورپی یونین اور یورپی سنگل مارکیٹ میں دوبارہ شامل ہونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے صحت عامہ کے لیے فنڈز بڑھانے، برطانیہ کے سکاٹ لینڈ میں جاری جوہری منصوبے کو ختم کرنے اور غزہ میں فوری فائر بندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

گرین پارٹی

پارٹی کے لیڈر کون ہیں؟ کارلا ڈینیئر اور ایڈرین ریمزی۔

ڈینیئر مکینیکل انجینیئر ہیں۔ 2011 میں گرین پارٹی میں شمولیت سے قبل انہوں نے ہوا سے بجلی ہیدا کرنے کے منصوبے میں کام کیا۔ 38 سالہ ڈینیئر جنوب مغربی برطانوی شہر برسٹل میں نو سال تک مقامی سطح کی سیاست کر چکی ہیں۔ انہیں 2021 میں رامسے کے ساتھ گرین پارٹی کا شریک سربراہ منتخب کیا گیا۔ وہ بلدیاتی سیاست میں بھی سرگرم رہیں۔ انہیں ماحول  کے لیے سرگرم رفاہی اداروں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ ہے۔

گرین پارٹی نے گذشتہ انتخابات میں کتنی نشستیں حاصل کیں؟ ایک۔

گرین پارٹی کا وعدہ کیا ہے؟ جوہری توانائی کو مرحلہ وار ختم کرنا اور ماحول کی تباہی کا سبب بننے والی گیسوں کا برطانیہ میں اخراج کا 2040 تک خاتمہ۔ گرین پارٹی نے گھروں کو گرم رکھنے کے لیے سالانہ 24 ارب پاؤنڈ خرچ کرنے اور گرین اکانومی میں سالانہ 40 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے فنڈ کاربن ٹیکس، بہت زیادہ امیر لوگوں پر نیا ویلتھ ٹیکس اور  زیادہ آمدنی والے لاکھوں افراد پر انکم ٹیکس بڑھا کر حاصل کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں