بحرہند میں اسرائیلی بحری جہاز پر ڈرون حملہ

امریکا کی جانب سے ایران پر بحر ہند (انڈین اوشین) کے بین الاقوامی پانیوں میں اسرائیلی بحری جہاز پر ڈرون حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کے شرط پر غیرملکی خبر ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیلی ارب پتی کاروباری شخصیت کے بحری جہاز کو مبینہ طور پر ایرانی ڈرون نے بحر ہند میں نشانہ بنایا ہے۔

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ بحری جہاز کو تکونی صورت والے شاہد 136 ڈرون کے ذریعے بین الاقوامی پانیوں میں نشانہ بنایا گیا، حملے میں بحری جہاز کو جزوی نقصان پہنچا تاہم جہاز کا عملہ محفوظ رہا۔

امریکی عہدیدار نے کہا کہ ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں تاہم انہوں نے ایسی کوئی بھی تفصیلات بتانے سے گریز کیا کہ انہیں کیوں لگتا ہے کہ یہ حملہ ایران کی جانب سے کیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا میرین ٹریفک ڈاٹ کام کے ڈیٹا کے مطابق دبئی کے جبلِ علی بندرگاہ سے روانگی کے وقت اسرائیلی بحری جہاز نے اپنا آٹومیٹک آئیڈنٹی فکیشن سسٹم (اے آئی ایس) بند کردیا تھا، بحری جہازوں کو سکیورٹی کے پیش نظر اپنا اے آئی ایس آن رکھنا ہوتا ہے تاہم جہاز کا عملہ جہاز کو نشانہ بنائے جانے کے خدشات کے پیش نظر اسے بند کر سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سے قبل بحیرہ احمر (ریڈ سی) میں یمن کے قریب سے گزرتے وقت بھی مذکورہ جہاز نے اپنا اے آئی ایس بند کردیا تھا۔

واضح رہے کہ مذکورہ جہاز سنگاپور بیسڈ ایسٹرن پیسیفک شپنگ کمپنی ’سیمی‘ کی ملکیت ہے جس کا مالک ارب پتی اسرائیلی ایڈان آفر ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جہاز کی مالک کمپنی سیمی کی جانب سے حملے سے متعلق مؤقف معلوم کرنے کیلئے کیے گئے رابطوں کے باوجود معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں