اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ مجوزہ بجٹ مہنگائی سے ستائے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دے گا اور عوام کا جینا دوبھر ہو جائے گا۔رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بجٹ تقریر ایک ایسے شخص (مفتاح اسماعیل) نے کی جس نے چند ماہ قبل کہا تھا کہ قوم کے لیے 137روپے فی لیٹر پیٹرول خریدنا ناممکن ہے اور اب ہم نے قیمت بڑھا کر 210 روپے فی لیٹر کردی ہے جبکہ مزید اضافے پر غور کیا جا رہا ہے۔مفتاح نے کہا تھا کہ بیس لائن صارفین کے لیے بجلی 12 روپے فی یونٹ ہو گی لیکن اب وہ بجلی کے نرخوں میں مزید اضافہ کرنے جا رہے ہیں، آج حکومت کی شائع شدہ دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ ایک سال میں بنیادی اشیا کی قیمتوں میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ بجلی اور سوئی گیس کی قیمتیں مزید بڑھنے والی ہیں۔
سابق وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ معیشت کا پہیہ رک گیا ہے اور آنے والے دنوں میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیمنٹ کی فروخت میں 16 فیصد کمی آئی ہے جس کا مطلب ہے کہ تعمیراتی کام رک گیا ہے، جب تعمیر کی رفتار سست ہو جاتی ہے تو تقریباً 30 دیگر صنعتوں کو نقصان پہنچتا ہے اور مزدور طبقہ ملازمتوں سے محروم ہو جاتا ہے، گزشتہ سال ہمیں ترسیلات زر کی صورت میں 28 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات موصول ہوئیں اور اس سال توقع تھی کہ 31 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوں گی لیکن مئی کی ترسیلات گزشتہ سال کے مقابلے میں کم تھیں۔
انہوں نے کہا کہ جون 2018 میں زرمبادلہ کے ذخائر 9.7 ارب ڈالر تھے لیکن پی ٹی آئی حکومت نے ساڑھے تین سالوں میں ان کو بڑھا کر 16 ارب ڈالر سے زائد کر دیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صرف تین مہینوں میں ذخائر گر کر 2018 کی سطح پر آ گئے ہیں، وقت آگیا ہے کہ ایک ایسی حکومت لائی جائے جس کے پاس لوگوں کا مینڈیٹ ہو اور جو ملک کی بہتری کے لیے کام کرے۔
فواد چوہدری کی جانب سے وارنٹ کی مذمت
دریں اثنا پی ٹی آئی کے مرکزی سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے حکومت پر تنقید کی اور الزام لگایا کہ وہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی سراسر خلاف ورزی کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرکے فاشسٹ نریندر مودی کے راستے پر چل رہی ہے۔
انہوں نے جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی چیئرمین عمران خان اور پوری قیادت نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی کے 17 رہنماؤں کو این بی ڈبلیو جاری کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت کے خلاف مقدمات درج کرنا سپریم کورٹ کے فیصلے کی سراسر خلاف ورزی ہے، انسداد دہشت گردی کی عدالت پرامن مظاہرین کے خلاف ایسا کوئی مقدمہ درج نہیں کر سکتی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سیشن عدالت کے جج نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف کارروائی کرنے کی جرات کی تاہم لاہور ہائی کورٹ نے انہیں فوری طور پر معطل کردیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو بدترین تشدد اور آنسو گیس کی شیلنگ کا نشانہ بنایا جس سے ’فسطائی نریندر مودی‘ کی یاد تازہ ہو گئی جو مقبوضہ کشمیر میں سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے اور من گھڑت مقدمات درج کر رہا ہے۔
مریم نواز کی جانب سے ریٹائرڈ فوجی افسران پر کی گئی تنقید پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے فوجی افسران کی قربانیوں کا مذاق اڑایا جو کہ قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹیڈ حکومت نے شدید گرمی میں مہنگائی کے طوفان اور غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے ذریعے عوام کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ امپورٹیڈ حکومت نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، حکمرانوں نے مالی تعاون کے لیے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکی کا دورہ کیا تاہم انہیں ذلت کا سامنا کرنا پڑا اور وہ خالی ہاتھ لوٹ آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے برابری کی بنیاد پر تعلقات استوار کیے تھے، یہی وجہ تھی کہ ہم نے سستے ایندھن کی خریداری کے لیے روس کے ساتھ معاہدہ کرنے کا عمل شروع کیا تاہم سازش رچی گئی اور پی ٹی آئی حکومت کو اس وقت ہٹا دیا گیا جب سب کچھ درست سمت میں جا رہا تھا۔