قومی اسمبلی کے حلقے این اے-108 فیصل آباد کے ریٹرننگ افسر نے اثاثوں کی تفصیل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ضمنی انتخاب کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی مستردکردیے۔
فیصل آباد کے حلقے ریٹرننگ افسر عرفان کوثر کی جانب سے این اے-108 میں ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے 12 امیدواروں پر مشتمل فہرست جاری کردی گئی ہے، جس میں عمران خان کا نام شامل نہیں۔عمران خان کے کاغذات نامزدگی اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے ظاہر نہ کرنے کی وجہ سے مسترد کیے گئے ہیں۔
صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کی ترجمان ہدیٰ علی گوہر نے وضاحتی بیان میں بتایا کہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی دستخط تصدیق کے معاملے کی وجہ سے مسترد نہیں ہوئے بلکہ اثاثوں کی تفصیل اطیمنان بخش نہ ہونے پر مسترد ہوئے ہیں۔
8 حلقوں سے کاغذات نامزدگی منظور
پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ 9 حلقوں سے عمران خان کے ایک ہی طرح کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے اور 8 حلقوں سے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ریٹرننگ افسر ملازم الیکشن کمیشن نے بلاجواز کاغذات نامزدگی مسترد کردیے ہیں لیکن اس کو فوری چیلنج کریں گے اور عمران خان کے کاغذات بحال ہوں اور وہ این اے-108 سے الیکشن لڑیں گے۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے-22 مردان 3، این اے-24 چارسدہ 2 ، این اے-31 پشاور 5 ، این اے-45 کرم ون، این اے-108 فیصل آباد 8، این اے-118 ننکانہ صاحب 2، این اے-237 ملیر 2، این اے-239 کورنگی کراچی ون، این اے-246 کراچی جنوبی ون میں ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا تھا.
قومی اسمبلی کے مذکورہ حلقے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے منتخب اراکین کے استعفے منظوری کیے جانے کے بعد خالی ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو پی ٹی آئی نے اعلان کیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں 25 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں تمام حلقوں سے حصہ لیں گے۔
ٹوئٹر پر جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ‘25 ستمبر کو ہونے والے 9 قومی اسمبلی کے حلقوں کے ضمنی انتخابات میں تمام سیٹوں سے چئیرمین عمران خان خود الیکشن لڑیں گے’۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے قو می اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد جاری کیے گئے نوٹی فکیشن پر انہیں دی نوٹیفائی کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کرنے اور اس حوالے سے 28 جولائی کو جاری نوٹی فکیشن پر الیکشن کمیشن نے مذکورہ اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے بعد ازاں شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی اسمبلی کی خالی 9 نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخابات 25 ستمبر کو ہوں گے۔
شیڈول میں بتایا گیا تھا امیدواران کاغذات نامزدگی 10 اگست سے 13 اگست تک جمع کروا سکتے ہیں، کاغذات کی جانچ پڑتال 17 اگست کو کی جائے گی۔
شیڈول کے مطابق نامزد امیدواروں کی فہرست 14 اگست کو جاری کی جائے گی اور 17 اگست کو اسکروٹنی ہوگی، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل 20 اگست تک جمع کرائی جاسکتی ہیں اور 25 اگست اپیلیٹ ٹربیونل میں فیصلہ ہوگا۔
امیدواروں کی نظر ثانی فہرست 26 اگست کو جاری ہوگی جس کے بعد امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 27 اگست تک واپس لے سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے امیدواروں کی حتمی فہرست 29 اگست تک جاری کی جائے گی اور انتخابی نشان بھی 29 اگست کو الاٹ کیے جائیں گے۔