ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص ہیں جو اپنے منفرد منصوبوں کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں۔
اب وہ فیس بک اور ٹوئٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ٹکر دینے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی نےایک ٹوئٹ میں عندیہ دیا کہ وہ ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم تشکیل دینے پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے ٹوئٹر پر ایک صارف کے سوال کے جواب میں کہی جس نے پوچھا تھا کہ کیا وہ ایسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو تیار کرنے پر غور کریں گے جو اوپن سورس الگھورتم پر مبنی ہو اور آزادی رائے کو ترجیح دیں، جہاں پرواپگینڈا کم از کم ہو۔
ایلون مسک خود ٹوئٹر پر بہت زیادہ متحرک رہتے ہیں مگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور اس کی پالیسیوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کمپنی آزادی رائے کے اصولوں پر عملدرآمد میں ناکامی کے باعث جمہوریت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا خیال انہوں نے اس وقت پیش کیا جب حال ہی میں ایک ٹوئٹر پول میں انہوں نے صارفین سے پوچھا تھا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے آزادی رائے کے اصولوں پر عمل کیا جارہا ہے، جس پر 70 فیصد نے ‘نہیں’ کو ووٹ دیا تھا۔
اگر ایلون مسک نئے پلیٹ فارم کو تیار کرنے میں پیشرفت کرتے ہیں تو وہ ان ٹیکنالوجی کمپنیوں کا حصہ بن جائیں گے جو خود کو آزادی رائے کی چیمپئن قرار دیتی ہیں اور توقع کرتی ہیں کہ ایسے صارفین کی توجہ اپنی جانب کھینچ سکیں گی جن کو لگتا ہے کہ پلیٹ فارمز جیسے ٹوئٹر، میٹا یا گوگل میں ان کے خیالات کو دبایا جارہا ہے۔
مگر اب تک کوئی کمپنی بشمول ڈونلڈ ٹرمپ کا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل کسی مین اسٹریم پلیٹ فارمز جیسی مقبولیت حاصل نہیں کرسکی۔