ایف اے ٹی ایف: آرمی چیف کے ’کور سیل‘ نے کلیدی کردار ادا کیا، وزیراعظم

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ’گرے لسٹ‘ سے پاکستان کا نام نکلنے اور ’وائٹ لسٹ‘ میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہونے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ایچ کیو میں آرمی چیف کے قائم کردہ ’کور سیل‘ نے اس اہم کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں محمد شہباز شریف نے ایف اے ٹی ایف کی ایف کی شرائط مکمل ہونے اور وائٹ لسٹ میں پاکستان کی واپسی کی راہ ہموار ہونےپر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ٹیم پاکستان‘ کو مبارک ہو جس نے پاکستان کے لیے کامیاب کاوش کی۔

وزیر اعظم نے گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلوانے کی کوشش کرنے والی تمام سول و ملٹری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو بھی مبارک دیتا ہوں، ان کی قیادت میں ٹیم کو یہ اہم کامیابی ملی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی امید پر عسکری قیادت کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں، پاکستان کو حاصل ہونے والی اور بڑی کامیابی پر آپ کی کاوشوں کو سراہتا ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ جی ایچ کیو میں آرمی چیف کے قائم کردہ ’کور سیل‘ نے پاکستان کی اس اہم کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

وزیر اعظم نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں ایف اے ٹی ایف ٹیم کے دورے کے بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکل جائے گا،گرے لسٹ سے پاکستان کا نکلنا نیک شگون ہے، آنے والے وقتوں میں پاکستان کو مزید کامیابیاں ملیں گی۔

انہوں نے کہا کہ جس ٹیم ورک اور جذبے سے گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکالنے کی کوشش ہوئی، یہی قومی کاوش معیشت کی بحالی کے لیے بھی کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم کو مایوسی، ناامیدی اور معاشی ابتری سے نکال کر تعمیر، ترقی اور خوشحالی کی طرف واپس لے کر آئیں گے۔

ایف اے ٹی ایف کے مطالبات پر عمل درآمد

خیال رہے گزشتہ روز فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے چار روزہ اجلاس کے بعد کہا تھا کہ پاکستان نے 34 نکات پر مشتمل 2 ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کر لیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے منگل کو جرمنی کے شہر برلن میں شروع ہونے والے چار روزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے 34 نکات پر مشتمل 2 علیحدہ ایکشن پلانز کی تمام شرائط پوری کرلی ہیں، تاہم پاکستان کو آج گرے لسٹ سے نہیں نکالا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کورونا صورتحال کا جائزہ لے کر جلد از جلد پاکستان کو دورہ کرے گا جس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کیا جائے گا۔

مارکس پلیئر نے پاکستان کی جانب سے کی گئیں اصلاحات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے اچھا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنڈنگ پر مؤثر طریقے سے قابو پالیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی جانب سے نامزد کیے گئے دہشت گرد گروپوں کے سینئر رہنما اور کمانڈرز کے خلاف دہشت گردوں کی مالی معاونت کی تحقیقات میں بہتری کا مظاہرہ کیا ہے، اس کے ساتھ منی لانڈرنگ کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی میں مثبت رجحان دیکھا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں