ایران سے بات چیت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے: سعودی وزیر خارجہ

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ بات چیت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور ان کو امید ہے کہ یہ دونوں ملکوں کے مابین تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے کی بنیاد بنے گی۔

ریاض میں یورپی یونین میں سکیورٹی پالیسی اور امور خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار جوزف بوریل کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ بات چیت کا حالیہ راؤنڈ گزشتہ ماہ ستمبر کی 21 تاریخ کو منعقد ہوا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے بتایا کہ ’ہم نے بات چیت میں ایران کی جانب سے جوہری مسئلے پر ان کی سرگرمیوں پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔‘

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’بات چیت تاحال ابتدائی مرحلے میں ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ گفت و شنید دونوں فریقوں میں مسائل کے حل کے لیے بنیاد بنے گی اور ہم اس پر کام کریں گے۔‘

شہزادہ فیصل بن فرحان نے جوزف بوریل کو یمن میں حوثیوں کی سرگرمیوں کے خظرات کے حوالے سے آگاہ کیا اور کہا کہ سعودی عرب جنگ زدہ ملک یمن میں کسی حل تک پہنچنے کے لیے امریکہ کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے‘۔

اس موقع پر یورپی یونین کے عہدیدار نے کہا کہ ’یورپی یونین، یمن میں جنگ بندی اور سعودی عرب پر حملے رکوانے کے لیے دباو ڈال رہی ہے‘۔ 

انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب پر حوثیوں کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں‘۔

جوزف بوریل نے کہا کہ ’یورپی یونین کے ممالک سعودی عرب کے سب سے بڑے سٹریٹجک پارٹنر ہیں۔ ہم یمن میں پر امن تصفیے کی مکمل حمایت کرتے ہیں‘۔

’یورپی یونین یمن میں بحران کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے‘۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’سعودی عرب اور یورپی یونین کے تعلقات گہرے بھی ہیں اور تاریخی بھی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ملاقات کے دوران سعودی وژن 2030  کے امکانات کا جائزہ لیا گیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں