سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر 14 مئی کی تاریخ گزر گئی تو آئین ٹوٹ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے چوروں کا ٹولہ مسلط کیا،سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نہیں آئین سپریم ہوتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ جنرل باجوہ نے چوروں کا ٹولہ مسلط کیا،ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں ان کو اسٹیبلشمنٹ لے کر آئی تھی۔
ہم نے4حلقے کھولنے کا کہا ڈھائی سال لگ گئے،جب عدالتوں کے ذریعے حلقے کھلوائے تو دھاندلی ہی دھاندلی تھی۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ اگر اسمبلی فوری توڑی جائے تو پھر مذاکرات ہو سکتے ہیں، مجھے دو بار قتل کرانے کی کوشش کی گئی۔
اگر حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کراناچاہے تو ہی بات ہوگی،اگر دوبارہ وہی ستمبر اکتوبر کی بات کرتے ہیں تو پھر مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ بال حکومت کی کورٹ میں ہے، ایک دن الیکشن کرانے ہیں تو کرائیں، ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں پی ڈی ایم آئین کے خلاف کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا اور پی ڈی ایم کا کوئی موازنہ نہیں،اگر آئین ٹوٹ گیا تو پھر جس کا بھی زور ہو گا اسی کی بات چلے گی۔
عمران خان نے جنرل باجوہ اور کشمیر سے متعلق حامد میر کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہاکہ مجھے اس سے بھی زیادہ چیزیں پتہ ہیں مگر یہ نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔
میں نہیں چاہتا کوئی عالمی خبر بن جائے اور ملک کا نقصان ہو، پہلے دن سے کہہ رہا تھا الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کر سکتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات ایک جیسے لوگ کرتے ہیں،حکومت اور ہم ایک جیسے نہیں،یہ آئین کے مطابق نہیں چلتے،انہوں نے تو آئین ختم کر دیا۔
عمران خان نے کہاکہ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل کیا،اس موقع پر انہوں نے سابق آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ باجوہ کا شکریہ جنہوں نے ان کو ہم پر مسلط کیا،باجوہ خود کہتا ہے عمران خان خطرناک ہے۔