انٹرنیٹ کیبل کی مرمت کے دوران پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے کا خدشہ

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) نے ملک بھر کے انٹرنیٹ صارفین کو پہلے ہی آگاہ کردیا ہے کہ انہیں کہ 21 اپریل کی شب انٹرنیٹ کی سست رفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بین الاقوامی سب میرین کیبل، ایس ایم ڈبلیو 4 کے ایک حصے پر پاور ری کنفیگریشن کی وجہ سے صارفین کو انٹرنیٹ سروسز میں مشکلات کا سامنا آ سکتا ہے۔

بیان کے مطابق مذکورہ عمل کی وجہ سے صارفین کو 21 اپریل کو رات دیر گئے یعنی 2 بجے سے صبح 7 بجے تک انٹرنیٹ کی سست رفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ بینڈوتھ کی ضرورت کو پورا کرنے اور صارفین کو جلد از جلد مکمل طور پر فعال و بلا تعطل انٹرنیٹ خدمات کی فراہمی کے لئے متبادل اقدامات کیے جائیں گے۔

پی ٹی اے کے مطابق ادارے کی کوشش ہوگی کہ انٹرنیٹ کیبل کی سروس کے دوران پورے ملک میں انٹرنیٹ خدمات کی دستیابی معمول کے مطابق رہیں، تاہم صارفین کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس سے قبل بھی متعدد بار سب میرین کیبلز کی سروسز یا خرابی کے باعث پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوتی رہی ہیں۔

عام طور پر سب میرین کیبلز کی مرمت یا ان میں خرابی کی وجہ سے ملک میں انٹرنیٹ کی سروس سست ہو جاتی ہے۔

اس سے قبل رواں برس فروری میں بھی سب مرین کیبلز کے بین الاقوامی لینڈنگ اسٹیشنوں کے 2 لائسنس ہولڈرز میں سے ایک ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس (ٹی ڈبلیو اے) کے ٹوٹنے کی وجہ سے ملک میں انٹرنیٹ رفتار سست ہوگئی تھی۔

اس سے پہلے دسمبر 2021 میں بھی پی ٹی اے نے ملک بھر سے انٹرنیٹ کی سست رفتار کی رپورٹس کے پیش نظر بین الاقوامی سب میرین کیبل میں خرابی کی تلافی کے لیے بینڈوتھ کے متبادل چینلز کا انتظام کیا تھا۔

پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کو اکتوبر 2021 میں اس وقت بھی انٹرنیٹ سروس میں تعطل کا سامنا کرنا پڑا تھا جب متحدہ عرب امارات کی ریاست فُجیرہ کے قریب سب میرین کیبل میں خرابی پیدا ہو گئی۔

اس سے قبل فروری 2021 میں ملک کی 6 بین الاقوامی سب مرین کیبلز میں سے ایک مصر کے قریب ابو طلعت میں موجود کیبل میں خرابی پیدا ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوئی تھیں، جسے بعد میں ٹی ڈبلیو اے نے ٹھیک کیا تھا۔

پاکستان بھر میں گزشتہ چند سال سے انٹرنیٹ کے استعمال میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور اب لوگ جہاں موبائل اور کمپیوٹرز استعمال کرتے ہیں، وہیں ملک میں بہت سارے کاروبار بھی ڈیجیٹل ہو چکے ہیں اور انہیں انٹرنیٹ سے جوڑ دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں