امریکی بار ایسوسی ایشن (اے بی اے) نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی کو انسانی حقوق ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
5 اگست کو ڈینور میں اے بی اے کے سالانہ اجلاس میں تصدق حسین جیلانی کو اے بی اے انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ایوارڈ 2023 پیش کیا جائے گا۔
امریکی بار کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سیاسی بحران کے دوران جرأت مندانہ فیصلوں اور عدالتی آزادی کے دفاع کے اعتراف میں سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو ایوارڈ کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ تصدق حسین جیلانی نے 2013 سے 2014 تک پاکستان کے 21 ویں چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دیں۔
تصدق حسین جیلانی سے پہلے ملتان سے کبھی کوئی چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدہ پر فائز نہیں رہا۔ انہوں نے ضلع کچہری ملتان میں ہی بطور وکیل 1974 میں اپنی پریکٹس شروع کی۔وکلا ، اداروں کی سیاست میں بھی وہ اپنے عہد جوانی میں متحرک رہے۔ ملتان بار میں وہ دو بار 1976 اور 1978 میں جنرل سیکرٹری بھی منتخب ہوئے۔
1978 میں اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر ان کی تعیناتی ہوئی ،سپریم کورٹ میں پریکٹس کا لائسنس انہیں 1983 میں ملا، 1988 میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر ان کی تقرری ہوئی ، وہ 1993 میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی رہے۔