امریکا نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ باہمی تنازعات کے حل کے لیے براہ راست ایک دوسرے سے مذاکرات کریں
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دینے پر امریکا نے بھی مذاکرات کی حمایت کی ہے۔
گزشتہ دنوں اسلام آباد میں منرل سمٹ سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا تھا کہ تنازعات کے پُرامن حل پر یقین رکھتے ہیں، جنگیں مسائل کا حل نہیں، بات چیت سے آگے بڑھا جاسکتا ہے اور ہمیں اپنے وسائل عوامی مفاد پر خرچ کرنا ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان اپنے ہمسائے سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہے مگر شرط یہ ہے کہ ہمسایہ بھی سنجیدہ معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے پر تیار ہو۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
تاہم اب وزیراعظم شہباز شریف کی بھارت کو مذاکرات کی دعوت دینے پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو براہ راست بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مسائل کا حل مذاکرات ہیں، بھارتیوں سے پرامن رہنے اورفسادات سے دور رہنے کی درخواست کرتے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت کسی ملک کے سیاسی رہنما یا جماعت کی طرفداری نہیں کرتے، ہم آزاد،صاف اور شفاف انتخابات کی حمایت کرتے ہیں،۔
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ پاکستان کو انسداد منشیات کیلئے سالانہ 40 لاکھ ڈالرز دیتے ہیں۔