امریکی ریاست ورمونٹ میں مسلح انتہاپسند شخص نے تین فلسطینی طالب علموں کو گولیاں مار کر سخت زخمی کردیا۔
برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی پولیس حکام کا کہنا تھا برلنگٹن میں یونیورسٹی آف ورمونٹ کے قریب گلی میں ایک مسلح شخص نے مبینہ طور پر نفرت انگیزی کی بنیاد پر تین فلسطینی طالب علموں پر فائر کھول دیے جس کے نتیجے میں تینوں فلسطینی طالب علم سخت زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق 2 طالب علم اپنے تیسرے دوست کے گھر تھینکس گونگ کے چھٹی منانے کیلئے آئے ہوئے تھے، طالب علموں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کے بعد حملہ آور فرار ہو گیا جبکہ پولیس کی جانب سے حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔
زخمیوں کے اہل خانہ نےطالب علموں کی شناخت روہڈز آئرلینڈ کی براؤن یونیورسٹی کے طالب علم ہشام اورطانی، پینسلوینیا کے ہیورفورڈ کالیج کے طالب علم کنان عبدالحامد اور کنیکٹی کٹ کے ٹرینٹٰی کالیج کے طالب علم تحسین احمد کے طور پر کی، تینوں طالب علم مقبوضہ فلسطین میں مغربی کنارے کے رام اللہ میں رام اللہ فرینڈز اسکول سے فارغ التحصیل ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے میں زخمی ہونے والے تینوں فلسطینی طالب علموں کی عمر 20 سال کے قریب ہے جبکہ ان میں سے دو امریکی شہری اور ایک قانونی طور پر امریکا میں مقیم ہے، حملے کے وقت تینوں طالب علموں نے ویسٹرن کپڑوں کے اوپر فلسطینی رومال پہنے ہوئے تھے اور وہ آپس میں عربی زبان میں بات کر رہے تھے۔
خبر ایجنسی کے مطابق 7 اکتوبر سے حماس اسرائیل جنگ کے بعد نفرت کی بنیاد پر اینٹی اسلامک اور اینٹی سیمیٹک واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تینوں طالب علموں کو منافرت کی بنیاد پر ہی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق اسپتال میں زیر علاج تینوں طالب علموں میں سے دو کی طبیعت خطرے سے باہر ہے تاہم ایک کی حالت اب تک نازک بتائی جارہی ہے۔