ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان گزشتہ 20 سال بے امنی کا شکار رہا، افغانستان 20 سال جنگ و جدل و اندرونی خانہ جنگی کا شکار رہا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک و قوم کی خدمت کرنے والے ادارے فعال ہیں، تمام اسپتال مکمل طور پر فعال ہیں، لوگوں کا علاج ہورہا ہے، سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کی نشریات مسلسل چل رہی ہیں، تمام بنکوں نے آزادی کے ساتھ کام شروع کردیا ہے
افغان عوام کے لیے کابل ائیرپورٹ کا راستہ بند ہے، ذبیح اللہ
ذبیح اللہ مجاہد نے افغان عوام سے اپیل کی کہ وہ افغانستان میں رہنے کوترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت سازی کا عمل جلد مکمل ہوجائے، افغان عوام کے لیے کابل ائیرپورٹ کا راستہ مکمل طور پر بند ہے، غیر ملکی افراد افغانستان چھوڑنا چاہیں تو ممانعت نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ تمام تعلیمی ادارے بھی کھلے ہیں،طلبہ اسکول جارہے ہیں، کوشش ہے کہ کابل میں ٹریفک کے مسائل پر جلد قابو پالیا جائے، کابل سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں طبی عملہ مریضوں کا علاج کر رہا ہے۔
ذبیح اللہ نے اپیل کی کہ افغان عوام ملک سے باہرجانے کی بجائے افغانستان میں ہی رہیں اور ملکی ترقی میں ساتھ دیں۔
غیرملکی سفارت کاروں کویقین دلاتے ہیں انہیں کوئی خطرہ نہیں، طالبان ترجمان
طالبان ترجمان نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ تمام مسائل کا حل گفت وشنید سےنکالا جاسکے، غیرملکی سفارت کاروں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ افغانستان میں محفوظ ہیں، انہیں کوئی خطرہ نہیں، غیرملکی سفارت کاروں اور سفارتخانوں کی مکمل سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ غیرملکی سفارت کاروں سے بھی توقع ہے کہ افغانستان میں اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھیں گے۔
’امریکا اور دیگر افواج وعدے کے مطابق افغانستان سے انخلا مکمل کریں‘
ترجمان طالبان نے کہا کہ امریکا اور دیگر غیر ملکی افواج وعدے کے مطابق مقررہ وقت پر افغانستان سے انخلا مکمل کریں۔ امریکی افواج کی افغانستان سے انخلا کی ڈیڈ لائن 31 اگست 2021 ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکا کو پھر پیغام دیتے ہیں کہ وہ مقررہ وقت پر اپنے تمام فوجی افغانستان سے نکال لے، 31 اگست تک انخلا مکمل نہ ہونے کی صورت میں امریکا سے متعلق اپنے نئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
’پنجشیرکا معاملہ بات چیت سے حل ہوجائےگا جنگ کی نوبت نہیں آئے گی‘