اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے گرفتار بھانجے اور فوکل پرسن حسان نیازی کا میڈیکل کرانے اور 24 گھنٹے میں متعلقہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
رہنما پی ٹی آئی حسان نیازی کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کیس کی سماعت کی، حسان نیازی کی جانب سے وکلا فیصل چوہدری، ابوزر سلمان نیازی، نعیم حیدر و دیگر عدالت پیش ہوئے۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ بیرسٹر حسان نیازی ضمانت کے لیے انسداد دہشتگردی عدالت میں گئے، پولیس نے حسان نیازی کو اغوا کیا اور کوئی معلوم نہیں کس مقدمے میں کیا، کسٹوڈیل ٹاچر کے بارے میں ہم نے پہلے بھی عدالت میں کہا ہے، ہمیں یہ بھی نہیں بتایا جارہا ہے کہ حسان نیازی کو کہاں رکھا گیا ہے۔
عدالت نے ایس ایچ او رمنہ اور آئی جی اسلام آباد کے نمائندہ کو آدھے گھنٹے کے اندر عدالت میں طلب کر لیا۔
ایس ایچ او تھانہ رمنا اور آئی جی اسلام آباد کے نمائندہ عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے ایس ایچ او تھانہ رمنا سے استفسا کہ کیا آپ نے حسان نیازی کو اٹھایا ہے، جس پر ایس ایچ او تھانہ رمنا نے جواب دیا کہ جی ہم نے حسان نیازی کو اٹھایا ہے، ایس ایچ او تھانا رمنا نے ایف آئی آر کاپی عدالت میں جمع کروا دی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تو آج مقدمہ ہوا ہے، وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ میں یہ گارنٹی دیتا ہوں کہ تفتیش میں پیش ہوں گے۔
چیف جسٹس نے آئی جی کے نمائندہ سے استفسارکیا کہ آپ نے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا ہے، کوئی قانون اور قاعدہ نہیں توڑنا، ملزم کے حقوق سب دینے ہیں، میڈیکل آپ کب کرواتے ہیں، 12 بجے آپ نے گرفتار کیا ہے لیکن ابھی تک آپ نے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیوں نہیں کیا۔
پولیس نے کہا کہ ہم کل حسان نیازی کو عدالت پیش کر دیں گے، فیصل چوہدری نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کسٹوڈیل ٹارچر کا خدشہ ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آرڈر کر دیتے ہیں پولیس کوئی قانون کی خلاف ورزی نہ کرے، عدالت نے فیصل چوہدری سے مکالمہ کیا کہ ریمانڈ کے لیے پیش کریں گے تو وہاں دفاع میں بات کر لیں۔
عدالت نے حسان نیازی کا میڈیکل کرانے اور 24 گھنٹے میں متعلقہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
قبل ازیں پی ٹی آئی نے حسان نیازی کے مبینہ اغواکے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے حسان نیازی کو اغوا کیا گیا، حسان نیازی عبوری ضمانت کے بعد کمپلیکس سے باہر آ رہے تھے، درخواست میں آئی جی اسلام آباد ایس ایچ او تھانہ رمنا کو فریق بنایا گیا۔