روس نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کیلئے اسرائیل اور مغرب کی جانب سے ’حق دفاع‘ کے جواز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا کوئی حق نہیں وہ قابض ہے۔
غزہ صورتحال سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی مندوب ویسلی نیبینزیا نے غزہ معاملے پر بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں اور معصوم شہریوں کے نسل کشی پر خاموشی اور یوکرین معاملے پر شور برپا کرنے کے مغربی دوغلے پن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر ہم آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔
روسی مندوب کا کہنا تھا کہ 2004 کے عالمی عدالت انصاف (ICJ) کے ایڈوائزری کے تحت اسرائیل فلسطین کے مقبوضہ علاقوں سے درپیش خطرات یا حملوں کی صورت میں کارروائیوں کیلئے اقوام متحدہ کے حق دفاع کی شق کا استعمال نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے اس کے حق کو تسلیم کرتے ہیں، لیکن یہ صرف تب ہی ممکن ہے جب وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین حل کرنے کیلئے پیش قدمی کرے گا۔
اقوام متحدہ میں روسی مندوب نے مشرق وسطیٰ میں خونریزی روکنے پر زور دیتے ہوئے بحران کے دائرے کو خطے تک پھیلنے سے روکنے اور سفارتی حل کا بھی مطالبہ کیا۔