اسرائیل فلسطین تنازع: چین نے مشرق وسطیٰ میں 6 بحری جنگی جہاز تعینات کر دیے

چینی وزارت دفاع نے اسرائیل فلسطین تنازعے میں کشیدگی کے حالیہ اضافے کے بعد مشرق وسطیٰ میں اپنے 6 بحری جنگی جہاز تعینات کر دیے۔

چین کے اخبار کا کہنا ہے کہ عمان کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے بعد چینی ٹاسک فورس نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئی ہے۔

برطانوی میڈیا نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر مشرق وسطیٰ میں چین کی جانب سے 6 بحری جنگی جہاز تعینات کرنے کو  انتہائی غیر معمولی پیش رفت قرار دیتے کہا کہ تعینات کیے گئے جہازوں میں ٹائپ 052 ڈی گائیڈڈ میزائل ڈیسٹرائر زیبو،  فریگیٹ جِنگ زہو اور سپلائی شپ چِنڈاہو بھی شامل ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق جہازوں کی کمانڈ رواں ماہ کے آغاز میں 45 ویں ایسکارٹ ٹاسک فورس کے حوالے کی گئی تھی، چینی فوج کی ناردرن تھیئٹر کمانڈ میں موجود جہازوں میں ٹائپ 052 ڈیسٹرائر اورومکی، فریگیٹ لینیی اور سپلائی شپ ڈونگ پنگ ہو بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چینی صدر نے اسرائیل حماس تنازعے کے تناظر میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو مسئلے کا واحد حل قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت سب سے اہم بات کشیدگی کو مزید پھیلنے یا ہاتھوں سے نکل کر ایک انسانی المیے کی شکل اختیار کرنے سے روکنا ہے اس کیلئے جلد سے جلد جنگ بندی ضروری ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی مدد کیلئے اپنا جنگی بحری بیڑا یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ اور اس سے منسلک جنگی گروپ کو مشرق وسطیٰ میں تعینات کیا گیا ہے۔

امریکا نے ایران سمیت دیگر گروپوں کو جنگ کا حصہ بننے سے روکنے کیلئے خطے میں اپنے فائر پاور میں اضافہ کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں 2000 فوجی اہلکار جبکہ 2400 نیوی اہلکار تعینات کیے  ہیں جبکہ گزشتہ دنوں اے 10 وارتھاگ اور ایف 15 ای لڑاکا طیارے بھی خطے میں تعینات کیے گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون اسرائیل کے دفاع کیلئے مشرق وسطیٰ میں اپنی فضائی قوت میں مزید اضافے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ امریکا کی جانب سے ایک اور جہاز بردار جنگی بیڑا بھی اسرائیل کی مدد کیلئے روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں