ملک میں آئندہ 15 روز کے لیے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 فیصد تک کمی کرنے سے قبل عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے منظوری لی گئی۔
حکومت کی اعلان کردہ کمی کے بعد پیٹرول کی قیمت 237.43 روپے سے کم ہو کر 224.80 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی 247.43 روپے سے کم ہو کر 235.30 روپے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 202.02 روپے سے کم ہو کر 191.83 روپے ہوگئی ہے۔
دوسری جانب آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے اکتوبر کے لیے ایل پی جی کی قیمت میں 4.9 فیصد کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، یہ قیمتیں 15 اکتوبر تک برقرار رہیں گی
اس وقت پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل سمیت تمام اہم پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عام شرح 17 فیصد کے مقابلے میں صفر ہے۔
صارفین کو ریلیف پہنچانے کے لیے حکومت نے پیٹرول پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) کو 5 روپے فی لیٹر کمی کے بعد 32.42 روپے کر کے ریونیو کا نقصان اٹھایا۔
تاہم ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں پر پیٹرولیم لیوی کو 5 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 12.58 روپے کردیا گیا۔
اس وقت حکومت ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 12.58 روپے فی لیٹر لیوی، مٹی کے تیل پر 15 روپے فی لیٹر، ایل ڈی او پر 10 روپے اور ہائی اوکٹین ملاوٹ والے اجزا پر 30 روپے فی لیٹر چارج کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ پیٹرول اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں 22 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی شامل ہے۔
قیمتوں میں کمی کے اعلان سے ایک روز قبل جمعرات کو وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر سے ورچوئل میٹنگ کی۔
اجلاس کے دوران وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف عہدیدار کو سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر قیمتوں میں کمی اور فنڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کی جانب سے وزیر اعظم شہباز کے دورہ امریکا کے دوران نرمی کی اجازت دینے کی پہلے سے یقین دہانی پر اعتماد میں لیا۔
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت حکومت کو رواں مالی سال کے دوران 855 ارب روپے جمع کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی کو بتدریج زیادہ سے زیادہ 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانا ہے۔
پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے ماہانہ پی ڈی ایل میں پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر 5 روپے کا اضافہ کیا تھا جب تک کہ یہ جنوری میں پیٹرول کے لیے 50 روپے اور ڈیزل کے لیے اپریل میں 50 روپے تک پہنچ گیا تھا۔
تاہم سابق وزیر اعظم کی برطرفی سے قبل، انہوں نے یکم مارچ کو پی ڈی ایل صفر کر دیا تھا اور ایسے میں کہ بین الاقوامی قیمتیں بڑھ رہی تھیں پی ٹی آئی حکومت نے نہ صرف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر کمی کی بلکہ انہیں آئندہ 4 ماہ کے لیے منجمد بھی کر دیا تھا۔