یوکرائن پر روسی فوج کے حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ پیر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کے الگ الگ ہنگامی اجلاس ہو رہے ہیں۔ یوکرائنی صدر کا کہنا ہے کہ اگلے چوبیس گھنٹے ان کے ملک کے لیے انتہائی اہم ہوں گے۔
برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرائن کے صدر وولودومیر زیلنسکی نے بورس جانسن سے ٹیلی فون پر بات کی اور انہیں بتایا کہ اگلے چوبیس گھنٹے یوکرائن کے لیے انتہائی اہم ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جانسن نے زیلنسکی کو یقین دہانی کرائی کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی اس بات کی ہر ممکن کوشش کریں گے کہ دفاعی امداد کسی بھی صورت میں یوکرائن پہنچ سکے۔
وولودومیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روسی جارحیت کے نتیجے میں کئی اہم شہروں میں جاری جنگ کے باوجود وہ صدر ولادیمیر پوٹن سے امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا، “گوکہ مجھے میٹنگ کے نتیجہ خیز ہونے کی توقع نہیں، تاہم ہم کوشش کرتے ہیں۔”
دونوں ملکوں کے مندوبین پیر کے روز کسی شرط کے بغیر یوکرائن۔ بیلاروس کی سرحد پر ملاقات کریں گے۔ اس سے قبل زیلنسکی نے یہ کہتے ہوئے بات چیت سے انکار کردیا تھا کہ روس نے ان کے ملک پر حملہ کیا ہے۔