ہانگ کانگ میں بارشوں نے 140 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، نظام زندگی درہم برہم

ہانگ کانگ اور جنوبی چین میں ریکارڈ توڑ بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کردیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے (بی بی سی) کے مطابق ہانگ کانگ میں شدید بارشوں سے رہائشی علاقے زیر آب آگئے، سیلاب کی وجہ سے سڑکیں بہہ گئیں اور ٹرینوں سمیت ٹرانسپورٹ کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے اسکول، دفاتر اور کاروبار کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ میں جمعرات کو ایک گھنٹے میں 70 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس نے تقریباً 140 سالوں کا ریکارڈ توڑا ہے۔

انتظامیہ کی جناب سے بتایا گیا ہے کہ مختلف علاقوں میں سیلاب میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو عمل بھی جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں 83 لوگوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جب کہ لینڈ سلائیڈنگ سے زمینی راستے بھی منقطع ہوگئے ہیں۔

جنوبی چین کے شہر شینزین میں بھی ریکارڈ توڑ بارشیں

دوسری جانب ہانگ کانگ کی سرحد سے لگنے والے جنوبی چین کے شہر شینزین کو بھی شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا سامنا ہے جب کہ انتظامیہ نے سیلاب کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں بسنے والوں کو گھروں سے نہ نکلنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خراب موسم کی سبب صوبے گوانگ ڈونگ میں سیکڑوں پروازوں کو معطل کردیا گیا، شہر میں ہونے والی اس بارش کو 1952 کے بعد سے اب تک کی بدترین بارش قرار دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہےکہ شینزین اپنے ذخائر سے اضافی پانی چھوڑنے کی تیار کررہا ہے جس پر ہانگ کانگ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اضافی پانی چھوڑنے سے ہانگ کانگ کے شمالی علاقوں میں بھی سیلاب آجائے گا۔

چینی محکمہ موسمیات نے ملک کے جنوب مغربی علاقوں میں جمعہ اور ہفتے کے روز مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں