ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہےکہ ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے تاکہ امریکی پابندیوں کو ہٹایا جاسکے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ریکارڈ شدہ خطاب چلایا گیا۔
اپنے خطاب میں ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ ایران ایسے بامعنی مذاکرات چاہتا ہے جس کے ذریعے تمام سخت پابندیاں ختم ہوسکیں۔
خیال رہےکہ ابراہیم رئیسی پر بطور سابق جج انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکا کی جانب سے ذاتی طور پر پابندیاں عائد ہیں۔
ابراہیم رئیسی نے 2018 میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائدکی گئی امریکی پابندیوں کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔
خیال رہے کہ نئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے رواں سال شروع ہونے والے مذاکرات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔
گذشتہ روز ایران کے جوہری پروگرام کے نئے سربراہ محمد اسلامی نےبھی امریکا پر زور دیا تھاکہ وہ اپنی غلط پالیسیوں کو درست کرے۔
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارےعالمی جوہری توانائی ایجنسی(آئی اے ای اے) کی سالانہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے محمد اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکا اپنی غلط پالیسیوں کو درست کرتے ہوئے پابندیاں ختم کرے، ایرانی حکومت بامعنی مذاکرات چاہتی ہے جس سے ایرانی قوم پر عائد ناجائز پابندیاں ہٹائی جاسکیں