بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارتی سکھ زائرین کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی، نائب وزیر اعلی اور سرکردہ رہنما نوجوت سنگھ سدھو بھی جمعرات کو کرتار پور پہنچ رہے ہیں۔
بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے جس میں پاکستان کی جانب سے سکھ یاتریوں کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
کرتارپور راہداری گوکہ نو نومبر 2019 کو کھولی گئی تھی لیکن کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے صرف چار ماہ بعد مارچ 2020 میں ہی اسے بند کر دیا گیا تھا۔ پاکستان نے رواں برس جون کے اوائل میں راہداری دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تاہم بھارتی حکومت نے اپنی جانب کی راہداری کو کھولنے کی اجازت 16نومبر منگل کے روز دی۔
سدھو آج پہنچیں گے
اٹھائیس افراد پر مشتمل سکھ زائرین کا پہلا جتھہ بدھ کے روز کرتار پورپہنچا۔ ذرائع کے مطابق حالانکہ پہلے روز51 زائرین کا نام فہرست میں شامل تھا تاہم تاخیر سے اطلاع موصول ہونے کی وجہ سے بہت سے زائرین پہلے روز نہیں پہنچ سکے۔
بدھ کے روز کرتار پور پہنچنے والے پہلے خوش قسمت زائرین میں گرو کاشی یونیورسٹی دمدمہ صاحب بھٹنڈا کی وائس چانسلر ڈاکٹرنیلم گریوال بھی شامل تھیں۔ انہوں نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “مجھے کل ہی فون کال موصول ہوا اور میں سیدھے ڈیرا بابا نانک چلی آئی۔ میں خوش قسمت ہوں کہ گردوارہ کرتارپور صاحب کے دوبارہ کھلنے پر حاضری دینے والے پہلے جتھے میں شامل ہوں۔” انہوں نے پاکستانی عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کرتارپور راہداری دوبارہ کھولنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سے انسانیت کو فائدہ پہنچے گا۔
بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی چرن جیت سنگھ چنّی ایک اعلی سطحی وفد کے ساتھ کرتارپور پہنچ گئے ہیں