پاکستان تحریک انصاف نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی نا اہلی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج ہوگا،مائنس عمران خان کا خواب کبھی نہیں پورا ہو گا۔
الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے فوری بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلکل ویسا ہی فیصلہ دیا جیسا کہ ہمیں ان سے امید تھی، ایک طرف نواز شریف اور آصف زرداری کے مقدمات، ان کے فنڈنگ کیسز کی سماعت ہی نہیں کی جا رہی جب کہ دوسری جانب صرف عمران خان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ دینے والے کیا سمجھتے ہیں کہ وہ عمران خان کو نا اہل کرکے پاکستان کے 22 کروڑ لوگوں کو نا اہل کردیں گے، 22 کروڑوں لوگوں کو نا اہل کرنے کا آج دیا گیا فیصلہ شرمناک ہے، یہ فیصلہ پاکستان کی عزت کے اوپر حملہ ہے، یہ حملہ عمران خان کے اوپر نہیں بلکہ پاکستان کے آئین کے اوپر حملہ ہے، پاکستان کے قانون اور اس کے اداروں پر حملہ ہے، یہ پاکستان کے عوام کے منہ پر تمانچہ مارا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہونے والے ضمنی انتخابات میں عمران خان نے کامیابی حاصل کی، پنجاب کے الیکشن میں دو تہائی اکثریت سے جیت کر عمران خان واپس آرہا ہے، تم لوگ ہوتے کون ہو یہ فیصلہ کرنے والے اور جس طریقے سے یہ فیصلہ ہوا ہے الیکشن کمشنر اور اس کے ممبران عہدوں پر رہنے کے اہل نہیں ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے حقوق کے لیے باہر نکلیں، یہ پی ٹی آئی یا عمران خان کا مسئلہ نہیں ہے، یہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے منہ پر تمانچہ ہے جو آج اس بد کردار الیکشن کمشنر اور اس کے ممبران نے مارا ہے، یہ فیصلہ سنا کر پاکستان کے عوام کے منہ پر جوتا مارا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اس نااہلی کامطلب یہ نہیں ہے کہ عمران خان تاحیات سیاست کے لیے نا اہل ہوگئے ہیں، عمران خان کی نا اہلی نواز شریف کی طرح تاحیات نا اہلی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں عوام سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے حق کے لیے باہر نکلیں، آج پاکستان میں انقلاب کی ابتدا ہوگئی ہے، جس طرح سے یہ طریقے سے کیا گیا، پاکستان کے عوام اسے مسترد کرتے ہیں، پی ٹی آئی اسے مسترد کرتی ہے اور پورا پاکستان اسے مسترد کرتا ہے، میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ باہر نکلیں، ان ایوانوں کو الٹا کر ہی پاکستان کا آئین بچایا جا سکتا ہے ، ملک کے آئین کے تحفظ کے لیے عوام باہر نکلیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کل سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنے سے متعلق حکومتی درخواست کو مسترد کردیا ہے، اگر ملک کے آئین سے احتجاج کا جمہوری حق نکال دیں تو پھر آپ برما یا شمالی کوریا بن جائیں گے، احتجاج جمہوریت کا بنیادی حق ہے جس کا پاکستانی عوام بھرپور استعمال کریں گے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہباز گل نے کہا کہ یہ فیصلہ نواز شریف کے ایک ذاتی ملازم نے دیا ہے، نواز شریف نے یہ فیصلہ لکھا ہے اور ان کے ایک ملازم نے سائن کرکے یہ فیصلہ سنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ سنانے کے لیے 2 بجے کا وقت مقرر کیا گیااور گیٹوں کو تالے لگادیے گئے، اگر فیصلہ انصاف پر مبنی تھا تو ڈر کیسے تھا، یہ مفرور، بھگوڑے نواز شریف کا لکھا ہوا فیصلہ ہے جسے عوام مسترد کرتے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وہ لیڈر ہے جہاں کھڑا ہوجائے وہاں عوام وہاں کروڑوں، اربوں روپے اس کے قدموں پر نچھاور کردیتے ہیں، جب عمران خان وزیر اعظم تھے تو میں ان کے بہت قریب رہا، دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ انہوں نے قوم کے ایک ایک پیسے کی حفاظت کی لیکن نواز شریف کے ایک کارندے نے جو فیصلہ دیا وہ شرمناک ہے۔
شہباز گل نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی ہر فورم کو استعمال کرے گی اور پاکستان کے عوام بھی اس کے خلاف باہر نکلیں گے۔