انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم 17 برس بعد پہلی بار پاکستان کے دورے کا آغاز 7 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ سے کراچی سے کرے گی اور یہ سیریز آئندہ ماہ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل دونوں ممالک کی ٹیموں کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کی ٹیم کراچی میں 4 اور لاہور میں 3 میچوں کی ٹی20 سیریز کے بعد دوسرے مرحلے میں 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کے لیے دسمبر میں واپس آئے گی۔قبل ازیں گزشتہ برس انگلینڈ ٹیم کا دورہ پاکستان شیڈول تھا مگر ’سیکیورٹی خدشات‘ کے باعث وہ دورہ نہیں ہو سکا، جاز بٹلر کی ٹیم کو اس سال دورے کے لیے صرف اس وقت اجازت دی گئی جب ایک سیکیورٹی ٹیم نے زمینی صورت حال کا جائزہ لیا اور اچھے کی رپورٹ دی۔انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کپتان جاز بٹلر گزشتہ ماہ پنڈلی کی انجری کا شکار ہوگئے تھے جس کی وجہ سے وہ کراچی میں ہونے والے ٹی20 میچوں میں شامل نہیں ہو سکیں گے جن کی جگہ آل راؤنڈر معین علی ٹیم کی قیادت کریں گے، جن کے دادا دوسری جنگ عظیم کے بعد پاکستان سے انگلینڈ منتقل ہوگئے تھے۔
معین علی نے ڈیلی میل کو کالم میں لکھا کہ پاکستانی ہجوم کے سامنے کھیلنا یادگار رہے گا اور جاز بٹلر کی انجری سے صحت یاب ہونے تک انگلینڈ کی کپتانی کرنا بھی ایک بہت بڑا اعزاز ہوگا۔
انہوں نے لکھا کہ ’یقیناً یہ دورہ کرکٹ کے لیے اہم ہے اور ایک طرف یہ ہمارے لیے بھی اہم ہے۔
معین علی نے اپنے کالم میں مزید لکھا کہ آسٹریلیا میں آئندہ ماہ ہونے والے ورلڈ کپ سے قبل ایسی صورت حال میں سات ٹی20 انتہائی اہم میچز ہوں گے۔
واضح رہے کہ انگلینڈ ٹیم نے آخری بار 2005 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور موجودہ ٹیم کے 10 اراکین کو پاکستان میں کھیلنے کا تجربہ ہے۔
موجودہ اسکواڈ میں الیکس ہیلز وہ کھلاڑی ہیں جو تین سال تک بین الاقوامی کرکٹ سے باہر رہنے کے بعد پاکستان کے خلاف پہلی مرتبہ میدان میں اتریں گے۔
انگلینڈ کے خلاف سیریز میں پاکستان رواں ماہ کے شروع میں ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا سے شکست میں ہونے والی مایوسی دور کرنے کی کوشش کرے گا۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی خراب فارم اور 20 اوورز کی کرکٹ میں ان کے بلے بازی کا طریقہ کار زیر بحث رہیں تاہم اب وہ اس سیریز کے دوران ان تمام خدشات ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔
ٹی20 ورلڈکپ میں انگلینڈ اپنی مہم کا آغاز افغانستان کے خلاف 22 اکتوبر کو پرتھ میں کریں گے، جس کے ایک روز بعد میلبورن میں روایتی حریف بھارت کے خلاف پاکستان کی مہم شروع ہوگی۔