روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اپنے نئے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نئے امریکی صدر کے ساتھ رابطے بحال کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں۔
“رابطے دوبارہ بحال کریں”
کریملن صدر نے منتخب امریکی صدر کو الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ ولدائی فورم کے دوران خطاب کرتے ہوئے پویتن نے کہا کہ ٹرمپ سے رابطہ کرنا کوئی غلط بات نہیں ہوگی۔ وہ قاتلانہ حملے کا نشانہ بنتے ہوئے زخمی ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ “میں اس موقع کو ان کے امریکہ کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے بڑی ہمت کا مظاہرہ کیا اور ایک بہادر آدمی کی طرح کام کیا۔ نئے صدر کی روس کے ساتھ تعلقات بحال کرنے اور یوکرین بحران کے خاتمے میں سہولت فراہم کرنے کی خواہش توجہ کی مستحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود ٹرمپ سے رابطہ کرنے میں عار محسوس نہیں کرتے۔ ان کے ساتھ رابطے دوبارہ شروع کرنے میں قطعاً کوئی اعتراض نہیں ہے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب روسی صدر نے موجودہ لمحے کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ مغربی سیاست دان ان کے ملک کی تزویراتی شکست کی کوشش کررہے ہیں۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اپنے دفاع کے لیے قابل ہتھیار موجود ہیں اور مسلسل تیار ہو رہے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ نئی شکلیں حاصل کر رہے ہیں۔ ان ہتھیاروں کے حامل ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کوئی بھی اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ اگر دھمکیاں آئیں تو انہیں استعمال نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا ایک خطرناک موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ مغرب کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کے سب سے بڑے ہتھیاروں کے حامل ملک روس کو سٹریٹجک شکست دینے کے مطالبات مغربی سیاست دانوں کی طرف سے ایک خطرناک مہم جوئی کو ظاہر کرتے ہیں۔