وزیر اعظم کا جاپان کے ساتھ تجارت کے فروغ میں حائل رکاوٹیں دور کا عزم

وزیر اعظم شہباز شریف نے جاپان کے ساتھ تجارت میں درپیش رکاوٹیں دور کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے وزرا اور دیگر متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے کہ جاپان کے عہدیداران سے ملاقاتیں کریں اور تجارت میں حائل رکاوٹوں کو ختم کریں۔

اسلام آباد میں جاپانی سرمایہ کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج کی یہ ملاقات عملی کارکردگی کے حوالے سے خاصی اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے وزرا سے کہوں گا کہ ایک ساتھ بیٹھ کر مسائل کے حل کا تعین کرتے ہوئے چین اور ترکی کی طرح جاپان کے ساتھ تجارتی معاملات میں حائل رکاوٹیں ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ جاپان ہمارا بااعتماد اور بہادر دوست ہے اور میں ہمیشہ کہتا ہوں میں دو اقوم کا بہت احترام کرتا ہوں وہ جاپان اور جرمنی ہیں، جس طرح انہوں نے دوسری عالمی جنگ کے بعد اپنی معاشرے کی تعمیرِنو کی ہے تاریخ میں اس طرح کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا میں جاپان کی کاروباری روایات کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، وہ اپنے کاروباری وعدوں کو پورا کرنے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں اور ہمیں بھی پاکستان میں یہ نظام نافذالعمل کرنے کی کوشش کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جاپان سے پہلا معاہدہ 2016 میں کیا تھا جس میں حکومت کی مہم کے تحت پنجاب کے نوجوانوں کے لیے بولان اور راوی کی 50 ہزار گاڑیاں لی گئی تھی، یہ ایک مشکل معاہدہ تھا کیونکہ سوزوکی ایک پرائیوٹ کمپنی ہے۔

وزیر اعظم نے پرانے معاہدے سے متعلق یاددہانی کرواتے ہوئے کہا کہ جاپان نے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر پاکستان کی مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جاپان کی حکومت کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں، جاپان کا شمار پاکستان کے لیے بڑے ڈونر ممالک میں ہوتا ہے، پاکستان میں گاڑیوں کی صنعت نے ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ جاپان پاکستان کی اہم منصوبوں میں معاونت کر رہا ہے اور جاپان کی جانب سے پاکستان کو اب تک 13 ارب ڈالر کی رقم فراہم کی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور جاپان کے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں جبکہ تجارت کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں