عمران خان نے کہا کہ قتل کرنے کا منصوبہ اس لیے بنایا گیا کہ اگر دینی انتہاپسند قتل کرے گا تو ان پر سے ساری ذمہ داری ختم ہو جائے گی جس کا مطلب ہوگا کہ عمران خان نے توہین مذہب کیا اور اس پر کسی دینی انتہاپسند نے اشتعال میں آکر قتل کردیا۔
انہوں نے کہا کہ جس لڑکے نے گولیاں چلائیں پھر ایک دم سے کور اپ شروع ہوگیا کہ ایک دینی انتہاپسند نے گولیاں چلائیں مگر اس کے پیچھے بھی یہ لوگ بیٹھے ہوئے تھے جو اس بیانیہ کو کنٹرول کر رہے تھے۔