وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ملک میں دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک کے دفاتر کھولے جانے کی خبروں پر وضاحتی بیان جاری کردیا۔
ایف آئی اے نے اپنی ٹوئٹ میں واضح کیا کہ فیس بک کی جانب سے پاکستان میں دفاتر کھولے جانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
بیان میں سوشل ویب سائٹ کی جانب سے ملک میں دفاتر کھولے جانے کی خبر کو جھوٹا قرار دیا گیا اور ساتھ ہی واضح کیا گیا کہ بعض نشریاتی ادارے ایف آئی اے کے ترجمان کے نام سے غلط خبریں چلا رہے ہیں۔
بیان میں ایف آئی اے ترجمان کے حوالے سے ملک میں فیس بک کا دفتر کھولے جانے کی جھوٹی خبروں کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ ایسی خبریں تصدیق کے بغیر چلائی گئیں۔
ایف آئی اے کی وضاحتسے قبل بعض نشریاتی اداروں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ترجمان کا نام لیے بغیر بتایا تھا کہ فیس بک جلد ہی پاکستان میں دفتر کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس سے قبل بھی گزشتہ چند سال کے دوران فیس بک کی جانب سے پاکستان میں دفاتر کھولے جانے کی خبریں پھیلتی رہی ہیں، تاہم ویب سائٹ انتظامیہ نے ہمیشہ ایسی خبروں کو مسترد کیا۔
فیس بک انتظامیہ کے مطابق وہ پاکستان میں کانیٹینٹ کریئٹرز اور حکومت سمیت اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، تاہم فوری طور پر وہاں دفاتر کھولنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گزشتہ وفاقی حکومت کے دور میں بھی ایسی افواہیں پھیلی تھیں کہ فیس بک اور ٹوئٹر سمیت گوگل پاکستان میں دفاتر کھولیں گے مگر ایسا نہیں ہوسکا تھا۔
پاکستان میں فیس بک کے کروڑوں صارفین موجود ہیں مگر ملک میں نہ تو فیس بک کا دفتر ہے اور نہ ہی ٹوئٹر اور گوگل کا دفتر ہے۔
فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل کے دفاتر پاکستان کی طرح دیگر درجنوں ممالک میں بھی موجود نہیں۔
فیس بک کے زیادہ تر دفاتر یورپ و امریکی ممالک میں ہیں تام افریقہ اور ایشیا میں بھی فیس بک کے دفاتر موجود ہیں۔
فیس بک کے براعظم ایشیا میں مجموعی طور پر 18 سے زائد دفاتر ہیں، جو نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، جاپان، انڈونیشیا، سنگاپور، فلپائن، چین، تائیوان، ملائیشیا، ہانگ کانگ، جنوبی کوریا اور بھارت میں موجود ہیں۔
حیران کن طور پر فیس بک کے پڑوسی ملک بھارت میں 5 دفاتر ہیں جو کہ ممبئی، دہلی، بنگلورو، حیدرآباد اور گڑگاؤں میں موجود ہیں۔