اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔
عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے باعث عدالت کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے پچھلے دروازے کو سیل کردیا ہے اور دو دروازوں پر سکیورٹی کےانتہائی سخت انتظامات ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس سے عدالت میں پیشی کیلئے روانہ ہوئے اور ان کے قافلے کی سکیورٹی کے انتظامات ڈی آئی جی آپریشنز دیکھ رہے تھے۔
عدالت پہنچنے کے بعد عمران خان ڈائری برانچ میں گئے جہاں ان کا بائیو میٹرک کیا گیا۔
عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع عدالت کے اطراف پی ٹی آئی کارکنان جمع ہوگئے جنہیں پولیس نے منتشر کردیا۔
خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کے لیے خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دیاگیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل بینچ تشکیل کردیا ہے جو درخواست پر سماعت کرے گا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی کورٹ وکلا سےبھر گئی اور عمران خان کے وکیل خواجہ حارث کورٹ روم نمبر تھری پہنچ گئے جب کہ نیب کی پراسیکیوشن ٹیم کورٹ روم نمبر تھری میں پہنچ گئی ہے۔
عدالت میں بدنظمی
عمران خان کی پیشی پر کمرہ عدالت میں عمران خان کے حق میں نعرے لگائے جس پر ججز نے برہمی کا اظہار کی اور ججز عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔
کمرہ عدالت میں وکیل کی جانب سے نعرے لگانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے نہیں چلے گا، یہ کوئی طریقہ نہیں، مکمل خاموشی ہونی چاہیے۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت میں نماز جمعہ کا وقفہ کردیا۔
عمران خان سے پولیس لائنز میں 10 افراد کی ملاقات
دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہےکہ عدالتی حکم کے مطابق گزشتہ شب عمران خان سے 10 افراد نےملاقات کی جن میں صدر مملکت، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان، ڈاکٹر فیصل اور 7 7 رکنی قانونی ٹیم نے بھی عمران خان سے ملاقات کی تھی۔