قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کے حکم نامے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی

قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کے گزشتہ روز کے حکم نامے کو مسترد کردیا اور بینچ کے حکم نامے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 8 رکنی بینچ کا عدالتی اصلاحات بل پر عملدرآمد روکنے سے متعلق حکم نامہ پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت ہے، 8 رکنی بینچ کا حکم نامہ عدالتی تاریخ میں ایک اور سیاہ باب کا اضافہ ہے، ایوان پارلیمان کے قانون سازی کا اختیار سلب کرنے کی سپریم کورٹ کی جارحانہ کوشش کو مسترد کرتا ہے۔

قرارداد کے متن کے مطابق ایوان واضح کرتاہےکہ یہ اختیار سلب کیاجاسکتا اور نہ ہی اس میں مداخلت کی جاسکتی ہے، ایوان افسوس کااظہارکرتا ہے کہ آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر ریاست کے ایک عضو نے آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی، خلاف ورزی خود آئین کے اندر ایک ناپسندیدہ فعل ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آئین میں ریاست کے اختیارات تین اداروں مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ میں منقسم ہیں، کوئی ادارہ دوسرے کے امور میں مداخلت کا مجاز نہیں ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کی بالادستی اور چیف جسٹس کے ازخود نوٹس سے متعلق 8 رکنی بینچ کو تحلیل کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں