فوری انتخابات بگڑتی ہوئی معیشت کو بچانے کا بہترین طریقہ ہیں، اسد عمر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری و سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے نومنتخب مخلوط حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری طور پر انتخابات کا اعلان کرے کیونکہ یہ ملک میں ’تیزی سے بگڑتی‘ معیشت کو بچانے کا بہترین طریقہ ہے۔

اسد عمر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ صرف عمران خان ہی نہیں چاہتے بلکہ یہ پاکستان کی پوری آبادی کا مینڈیٹ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو بتا رہا ہوں، اگر حکومت سیاسی طور پر درست فیصلہ لینا چاہتی ہے تو اسے انتخابات کا اعلان کرنا ہوگا۔

اسد عمر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے معیشت کمزور ہو رہی ہے، اس کی وجہ سے ان پر ‘ڈو مور’ کا دباؤ ہے، ان ’نازک حالات‘ میں کوئی اور فیصلہ لینے سے حکومت دلدل کی جانب بڑھے گی۔

سابق وزیر نے یہ بھی کہا کہ امپورٹڈ حکومت پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی رفتار سے ناخوش دکھائی دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں ایک ہزار میگاواٹ سے زائد کے ویئرہاؤس بنائے گئے اور ہم سی پیک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس، صنعتی زونز اور سڑکیں لے کر آئے۔

اسد عمر وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کے اس بیان کا حوالہ دے رہے تھے جس میں انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے دور حکومت میں سی پیک منصوبوں کی رفتار سست رہی، خطے میں گیم چینجر کی حیثیت رکھنے والے سی پیک منصوبوں میں تاخیر انتہائی افسوسناک ہے۔

احسن اقبال کی بات کا جواب دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ جاکر تاریخ دیکھیں، سی پیک نے سب سے زیادہ ترقی اس وقت دیکھی جب تحریک انصاف اقتدار میں تھی۔

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لیکن میں ان سے ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں، آپ مجھے بتائیں کہ اس غیر یقینی صورتحال میں سی پیک یا معیشت کیسے کام کرے گی، مجھے یقین ہے کہ یہ حکومت چند ماہ سے زیادہ نہیں رہ سکے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جانے کے کچھ ہی دن بعد امریکا ‘ڈو مور’ کے اپنے مطالبے پر واپس آ گیا ہے اور اب آئی ایم ایف بھی ایسا ہی کر رہا ہے، اس کی وجہ سے ڈالر کی قدر مزید بڑھے گی اور روپے کی قدر میں کمی آئے گی۔

تحریک انصاف کے رہنما نے بعد ازاں کہا کہ اگر حکومت معیشت کو بچانا چاہتی ہے تو اسے میدان میں اترنا ہوگا اور عمران خان کا سامنا کرنا ہوگا، عوام کو انتخاب کرنے دیں کہ وہ کس کے ساتھ کھڑے ہونا چاہتے ہیں۔

آج رات پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ جلسہ تمام ریکارڈ توڑ دے گا اور حامیوں کو مشورہ دیا کہ وہ ممکنہ ٹریفک جام کی وجہ سے جلسہ گاہ کے لیے جلد روانہ ہو جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں