فلسطینیوں پر بمباری کے لیے امریکی اسلحے سے بھرا طیارہ اسرائیل پہنچ گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ ہتھیار جنوبی اسرائیل کے ایک ائیر بیس پر پہنچائے گئے تاہم ان کی اقسام کے حوالے سے فی الحال کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ اسلحہ اہم فوجی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرے گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے اس ہفتے اسرائیل کو جنگی ساز و سامان کی فراہمی شروع کردی ہے۔
رپورٹس کے مطابق دوسرا بحری بیڑا بھی اسرائیل بھیجنے پر غور کیا جارہا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہےکہ تاحال امریکی فوج تعینات نہیں کی جارہی، امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن آج اسرائیل کے لیے روانہ ہوں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی صدر جو بائیڈن سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہولوکاسٹ کے بعد ایسا منظرنہیں دیکھا۔
اس موقع پر امریکی صدر نے اسرائیل کی فوجی امداد بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی دفاعی ضروریات کو یقینی بنائیں گے، حملوں کے بعد ممکنہ علاقائی خطرات کو روکنےکے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
ادھر حماس نے اسرائیل کو جوابی دھمکی دی اور واضح کیا کہ قبضے کے خلاف مزاحمت فلسطینیوں کاحق ہے، مقدس مقامات کا دفاع اورقبضہ ختم کراکے ہی دم لیں گے۔