وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان عدلیہ بچاؤ تحریک چلانے سے پہلے اپنے ماضی پر نظر ڈالیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان بھر کی خواتین کے حقوق کے لیے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونا ہے، وہ معاشرے ترقی نہیں کرتے جہاں عورتیں مردوں کے شانہ بشانہ کام نہیں کررہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں خواتین کے لیے اچھا اور سازگار ماحول فراہم کرنا ہے، حکومت پاکستان کا عزم ہے کہ خواتین کے تحفظ اور عملی زندگی میں ان کے کردار سے متعلق پالیسیاں بنانی ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان کا اب عدلیہ بچاؤ تحریک کا خیال آیا ہے، انسان کو اپنا ماضی دیکھنا چاہیے، پی ٹی آئی دور حکومت میں عدلیہ دباؤ کا شکار رہی، عدالتی فیصلوں میں اس دباؤ کا اظہار نظر بھی آیا۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ اور توہین عدالت سمیت تمام کیسز میں عمران خان کا رویہ قابل ستائش نہیں رہا، اس لیے کسی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے سیاسی رہنما کو اپنے ماضی پر بھی نظر دوڑانی چاہیے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں شخصیات کے حوالے سے فرق دیکھا گیا ہے، کچھ کیسز میں عدلیہ کے 2 پلڑوں کا جھکاؤ کسی ایک جانب جھکتے دیکھا گیا۔