شمالی وزیرستان میں افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں تین پاکستانی فوجی شہید ہو گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بین الاقوامی سرحد کے اس پار افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے ضلع دیواگر کے علاقے میں پاکستانی فوجیوں پر فائرنگ کی جس کا پاکستانی فوجیوں نے مناسب انداز میں جواب دیا۔مصدقہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق پاکستانی فوجیوں کی جوابی فائرنگ سے دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچا۔
تاہم فائرنگ کے تبادلے کے دوران جہلم کے 30سالہ حوالدار تیمور، اٹک کے 38سالہ نائیک شعیب اور سیالکوٹ کے 24سالہ سپاہی ثاقب نواز نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ افغان حکومت مستقبل میں ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خلاف پاکستانی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان سے دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان پر مسلسل حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
رواں ماہ 14اپریل کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کے دو حملوں میں 8 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔
شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں 7 فوجی شہید ہوئے تھے۔
دوسرے واقعے میں ضلع کے علاقے عشام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں ایک سپاہی شہید ہوگیا تھا۔
خیال رہے کہ مذکورہ واقعے کے بعد دفتر خارجہ نے افغان سرزمین سے پاکستان میں کارروائیاں کرنے والے دہشت گردوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے افغان حکومت سے پاک-افغان سرحدی علاقے کو محفوظ بنانے کی درخواست کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ گزشتہ چند روز میں پاک۔افغان سرحد پر واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کو سرحد پار سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گرد افغان سرزمین کو پاکستان کے اندر کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں، پاکستان نے گزشتہ چند ماہ میں بارہا افغان حکومت سے پاک ۔ افغان سرحدی علاقے کو محفوظ بنانے کی درخواست کی ہے۔
اس سے ایک روز قبل افغان ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کرکے دونوں واقعات پر احتجاج ریکارڈ کیا گیا تھا۔