ایک ہفتے کے دوران ایندھن کی قیمتوں میں 60 روپے فی لیٹر کے غیر معمولی اضافے کے بعد سندھ اور خیبرپختونخوا حکومت نے کابینہ کے ارکان، اراکین اسمبلی اور سرکاری افسران کے ایندھن کے کوٹے میں ایک تہائی سے زائد کمی کردی ہے، جب کہ وفاقی حکومت بھی اسی طرح کے سادگی کے اقدام پر غور کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں صوبائی حکومتوں نے گزشتہ روز اس فیصلے کا اعلان کیا اور وفاقی کابینہ کے ایک رکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزیر اعظم بھی ایندھن کے کوٹے میں کمی پر غور کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے مراعات یافتہ طبقے سے قربانیاں دینے اور سادگی اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں سب کو قربانیاں دینی ہوں گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ حکومت عوام کی جدوجہد سے آگاہ ہے اور اس کی اتحادی جماعتوں کے سربراہان متفق ہیں کہ عوام پر اضافی بوجھ ڈالنا ناانصافی ہے۔
وزیراعظم نے کہا میں نے کل اجلاس بلایا ہے، ارب پتی اشرافیہ کو آگے آنا چاہیے اور غریب عوام کے لیے قربانیاں دے کر کفایت شعاری کے ذریعے اپنے وسائل فراہم کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کا آغاز مجھ سے اور وزرا، مشیروں، وفاقی و صوبائی سیکریٹریوں اور سرکاری افسران سے ہو گا۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن مراعات یافتہ طبقے کو دیے جانے والے پیٹرول اور ڈیزل کا ایک نظرثانی شدہ کوٹہ تیار کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد حکومت پر شدید دباؤ اور تنقید ہورہی ہے کہ جب کم آمدنی والے طبقے 200 روپے فی لیٹر سے زیادہ میں پیٹرول خرید رہے ہیں تو ارکان اسمبلی اور سرکاری افسران حکومتی خرچے پر کیوں اس سے لطف اندوز ہورہے ہیں؟
سندھ، خیبرپختونخوا میں ایندھن کے کوٹے میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری
دریں اثنا سندھ اور خیبرپختونخوا حکومتوں نے اپنے پیٹرولیم اخراجات میں بالترتیب 40 اور 35 فیصد کمی کردی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے سمیت تمام صوبائی حکومتی عہدیداروں اور وزرا کے لیے ایندھن کے کوٹے میں 40 فیصد کمی کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے خزانے پر بوجھ نہیں ہونا چاہیے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہفتے (آج) سے ان کے حکم پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کم کیے گئے کوٹے سے ایندھن کے اخراجات صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں کے منظور شدہ بجٹ کے مطابق کرنے میں مدد ملے گی۔
تاہم اس کا اطلاق محکمہ صحت، پولیس اور شہری اداروں جیسی ضروری خدمات پر نہیں ہوگا البتہ ان کے افسران پر لاگو ہوگا۔
اسی طرح کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے لیے بھی ایسا ہی حکم جاری کیا، جس میں میونسپلٹی افسران کے لیے فیول کوٹہ میں 40 فیصد کمی کی گئی۔
ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ساؤتھ کی ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر افشاں رباب سید نے کارپوریشن کے بجٹ کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے عہدیداروں کے ایندھن کے کوٹے میں 50 فیصد کمی کا حکم دیا۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے تمام صوبائی حکومتوں کے محکموں اور خود مختار اور نیم خود مختار اداروں کے ایندھن کے اخراجات میں 35 فیصد کمی کا اعلان کیا، تاہم پولیس، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور ہسپتالوں کے جنریٹرز اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ اور صوبائی چیف سیکرٹری کو لکھے گئے خط کے مطابق وزیراعلیٰ نے تمام صوبائی حکومتوں کے محکموں، اداروں اور تنظیموں کے ایندھن کے اخراجات میں فوری طور پر 35 فیصد تک کمی کا حکم دیا۔
اس میں کہا گیا کہ اس اقدام سے صوبائی حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مالی دباؤ کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
صوبائی محکمہ خزانہ نے تمام انتظامی سیکریٹریز، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، ریونیو بورڈ کے سینئر ممبر، تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اور پشاور ہائی کورٹ کے رجسٹرار سمیت دیگر کو نوٹیفکیشن جاری کیا۔
کوٹے میں کمی کا اطلاق صوبائی وزرا، مشیروں، وزیر اعلیٰ کے معاونین خصوصی، افسران، معاونین، صوبائی حکومت کے کنٹریکٹ ملازمین اور صوبے کے انتظامی کنٹرول میں خود مختار اور نیم خودمختار اداروں پر ہوگا۔
سیکریٹری خزانہ اکرام اللہ نے بتایا کہ ہم نے یہ نوٹیفکیشن واضح طور پر وزیر اعلیٰ کے حکم پر عمل درآمد اور کفایت شعاری کے اقدامات کو درست طریقے سے اپنانے کے عزم کی نشاندہی کرتے ہوئے جاری کیا ہے۔
قبل ازیں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ کوٹے میں کمی کے فیصلے سے صوبائی خزانے کو ماہانہ ساڑھے 12 کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔