سری لنکا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے ذریعے کم از کم 3 ارب قرض لینے کے لیے مالیاتی ادارے سے بات چیت کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ سری لنکا کی حکومت جون کے شروع میں آئی ایم ایف کے ساتھ تکنیکی بات چیت کے ایک اور دور کی توقع کر رہی ہے اور اس ماہ کے آخر میں عملے کی سطح کے معاہدے کی توقع رکھتی ہے۔
تاہم آئی ایم ایف کے ترجمان نے فی الفور اس پیش رفت سے متعلق جواب کی درخواست پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اسی طرح سری لنکا کے وزیر خرانہ اور مرکزی بینک نے بھی اس معاملے پر جواب سے انکار کیا ہے۔
سری لنکا نے 1948 میں اپنی آزادی کے بعد سے پہلی بار سنگین معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے ’ریسکیو پلان‘ تشکیل دینے کی گزارش کی تھی۔
سری لنکا رواں سال کے شروع میں کچھ غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی سے قاصر تھا اور ایندھن اور ادویات جیسی بنیادی ضروریات کی درآمدات کی ادائیگی کے لیے تمام کوششیں کر رہا ہے۔
آئی ایم ایف کی ویب سائٹ کے مطابق ای ایف ایف پروگرام، جو کہ قوم کے لیے 17واں آئی ایم ایف کا منصوبہ ہوگا، کے تحت جس کے لیے ممالک کو بنیادی کمزوریوں کو ٹھیک کرنے کے لیے ساختی اقتصادی اصلاحات کرنے کی ضرورت ہوگی۔
ایک بار جب منصوبہ منظور ہو جاتا ہے تو یہ پروگرام عام طور پر تین سال اور رعایتی مدت کے ساتھ ساڑھے 4 سال کا ہوتا ہے، اس عرصے میں قرض کی واپسی شروع کر دی جاتی ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کا معاہدہ ملک کے کوٹے کا تقریباً چار گنا ہوگا۔