حکومت اور جہانگیر ترین گروپ کے درمیان معاملات طے پاگئے

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور ناراض پارٹی رہنما جہانگیر ترین  گروپ کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق سینئر وفاقی وزرا نے جہانگیرترین سے رابطہ کیا ہے۔ اس حوالے سے حکومت اور جہانگیرترین گروپ کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جہانگیرترین گروپ نے بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ جہانگیر ترین گروپ کے ہم خیال ارکان بجٹ میں حکومت کو ووٹ دیں گے۔

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے پنجاب حکومت سے متعلق تحفظات وفاقی وزرا کے سامنے رکھے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کے پنجاب حکومت سے متعلق اعتراضات دور کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے گروپ کے ارکان کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے۔

ذرائع کے مطابق حکومت اور جہانگیر ترین گروپ کے درمیان ہفتے کو دوبارہ ملاقات ہوگی۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاستدان جہانگیر خان کے ہم خیال سیاستدانوں نے جہانگیر ترین گروپ کے باقاعدہ قیام کا اعلان کردیا ہے۔

ہم نیوز نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ نے فوری طور پر قومی اور صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرز بھی مقرر کردیے ہیں۔

پنجاب اسمبلی کے رکن نذیر چوہان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ راجہ ریاض کو قومی اسمبلی میں جہانگیر ترین گروپ کا پارلیمانی لیڈر مقرر کیا گیا ہے جب کہ سعید اکبر نوانی پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔

ہم نیوز کےمطابق نذیر چوہان نے بتایا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ نے تین رکنی مذاکراتی کمیٹی بھی قائم کردی ہے جس کے اراکین میں راجہ ریاض، نعمان لنگڑیال اور وہ خود شامل ہیں۔

جہانگیر ترین گروپ کے باضابطہ گروپ کے قیام کا اعلان جہانگیر ترین کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں