جو قانون بنائیں، اپنے اوپر بھی لاگو کریں، فل کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ لائرز کمپلیکس کے لیے 1.8 ارب روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں، کا ش! اس رقم کا یہاں پر اعلان نہ کیا جاتا۔

انہوں نے لائرز کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا مجھے ڈر ہے کہ کہیں حکم نہ آجائے کہ یہ رقم الیکشن کمیشن کے حوالے کر دی جائے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا عدالت عظمیٰ کا ہم سب کو احترام کرنا چاہیے، جو قانون وہ کسی کیلئے بنائیں خود اپنے اوپر بھی لاگو کریں، 9 رکنی بینچ بنا جو آخر میں 3 رکنی بینچ رہ گیا، آج 4،3 کی ایک بحث چل رہی ہے، جنہوں نے مسترد کیا تھا ان کو خود اس بینچ میں نہیں بیٹھنا چاہیے تھا۔

وزیراعظم نے کہا اگر فل کورٹ کا مطالبہ مانا جاتا تو کوئی بھی اس کے فیصلے سےاختلاف نہیں کرتا، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے فیصلے کو ایک سرکلر کے ذریعے ختم کیا گیا،  سرکلر کے ذریعے ختم کیا جا سکتا تھا تو لارجر بینچ بنانے کی کیا ضرورت تھی؟

انہوں نے کہا کوئی سیاسی جماعت الیکشن سے نہیں بھاگ سکتی، قانون کو کس طرح ری رائٹ کیا گیا؟ ہم نے اپیل دائر کی ہوئی ہے جس کا کوئی پتہ نہیں ہے، ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ آئندہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ کرنا ہے، عدالت عظمیٰ اپنے فیصلے کوریویو کرے اور فل کورٹ بنا دیا جائے، فل کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا ہم قبول کریں گے۔

میاں شہباز شریف نے کہا میرے لئے آج خوشی کا موقع ہے، آج یہاں لائرز کمپلیکس کا افتتاح کیا گیا، وکلا نے اس ملک کیلئے قربانیاں دی ہیں اور جدوجہد کی ہیں، عدلیہ کی بحالی کیلئے ڈنڈے کھائے ہیں۔

وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے استفسار کیا مجھے نہیں معلوم اس میں ا سپورٹس کمپلیکس ہے یا نہیں؟ اگر اسپورٹ کمپلیکس نہیں ہے تو اسے شامل کیا جائے۔

میاں شہباز شریف نے کہا لائرز کمپلیکس میں خواتین اور مردوں کیلیے اسپورٹس کمپلیکس ہونا چاہیے، اسپورٹس کمپلیکس میں خواتین ومردوں کے لیے سوئمنگ پول بھی بنایا جائے، لائرز کمپلیکس اسپورٹس کمپلیکس کے بنا ادھورا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں