بجلی کے نرخ میں 6 روپے 10 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے بجلی 6 روپے 10 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کردی۔

سی پی پی اے کی جانب سے جنوری کے مہینے میں استعمال ہوئے ایندھن کی اضافی لاگت پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

نیپرا بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر 28 فروری کو آن لائن سماعت کرے گا۔

سی پی پی اے کے مطابق جنوری میں ہائیڈل ذرائع سے 512.94 گیگا واٹس آور یا 5.83 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ کوئلے سے 33.15 فیصد یا 2 ہزار 916.70 گیگا واٹس آور بجلی پیدا کی گئی۔

سی پی پی اے کی دائر درخواست کے مطابق جنوری میں ڈیزل سے 6.73 اور فرنس آئل سے 14.07 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ گیس سے 14.37 اور ایل این جی سے 7.12 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

علاوہ ازیں جوہری ایندھن سے 14.37فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

درخواست کے مطابق جنوری میں مختلف ذرائع سے پیدا کی جانے والی بجلی کی لاگت ریفرنس فیول چارجز سے 6.1060 روپے فی کلو واٹس آور زیادہ رہی۔

واضح رہے کہ نیپرا نے دسمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی بجلی کی قیمت میں 3 روپے 9 پیسے فی یونٹ مزید اضافہ کیا تھا۔

بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے ریگولیٹر نے کہا تھا کہ بجلی کی نئی قیمت کا اطلاق کے الیکٹرک اور لائف لائن کے صارفین پر نہیں ہوگا۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ بجلی 3 روپے 9 پیسے مہنگی ہونے سے صارفین پر 26 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، ریگولیٹری کی جانب سے یہ اضافہ دسمبر 2021 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا تھا۔

سی پی پی اے نے دسمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 3 روپے 12 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست دی تھی۔

نیپرا نے یکم فروری کو سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو 12 فروری کو جاری کیا گیا تھا۔

نیپرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ بجلی کی نئی قیمت کا اطلاق ایک ماہ کے لیے کیا جائے گا، اضافی وصولی فروری کے بلوں میں ہوگی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی نیپرا نے نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک ماہ کے لیے بجلی 4 روپے 30 پیسے فی یونٹ مہنگی کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں